ETV Bharat / bharat

ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت - کورونا وائرس

مرکزنے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایران میں پھنسے 250 سے زائد زائرین میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا ہے اور ان زائرین کو ابھی تک ایران سے واپس نہیں لایا گیا۔ سپریم کورٹ نے ایران میں موجود بھارتی سفارتخانہ کو کہا ہے کہ وہ ایران میں پھنسے بھارتی شہریوں سے مسلسل رابطہ میں رہیں اور صورتحال سے باخبر رہیں۔

ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت
ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت
author img

By

Published : Apr 1, 2020, 4:42 PM IST

مرکزنے بدھ کے روزسپریم کورٹ کواطلاع دی کہ ایران کے شہر قم میں پھنسے 250 سے زائد بھارتی شہریوں میں کورونا وائرس مثت پایا گیا ہے اور انہیں ایران سے واپس نہیں لایا گیا جبکہ 500 سے زائد شہریوں کو پہلے ہی واپس لایا جاچکا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ہندوستانی سفارتخانے سے صورتحال پر مسلسل نگرانی کرنے اور ایران میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں سے رابطے میں رہنے کے لئے سوچنے پر غور کر رہا ہے۔

جسٹس جی وائی چندر چور اور ایم آر شاہ نے کہا کہ وہ درخواست گذاروں کے حق میں ایک حکم جاری کریں گے کہ بھارتی ایمبیسی متاثرین کی دوبارہ طبی جانچ کرے اور تمام زائرین کو وطن واپس لانے کے امکان کے بارے میں جائزہ لے۔

ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت
ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت

ابتداء میں سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایران میں پھنسے کئی زائرین کو واپس لایا جاچکا ہے۔

سینئر وکیل سنجے ہیگڈے نے درخواست گذاروں کی طرف سے پیروی کرتے ہوئے کہا کہ تمام پھنسے ہوئے افراد کو واپس نہیں لایا جاسکا ہے اور تقریباً 250 افراد ابھی بھی ایران میں موجود ہیں جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور ایران حکام کے رحم و کرم پر ہیں۔

انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ سالیسیٹر جنرل کو ہدایت دیں کہ ایران میں پھنسے 250 بھارتی شہری جو کوروناوائر سے متاثر ہیں انہیں واپس لایا جائے۔ مہتا نے مباحث کو رد کرتے ہوئے کہا کہ تمام بین الاقوامی فلائنٹس فی الحال منسوخ ہوچکی ہیں اور حکام وزارت خارجہ کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سفارتخانہ ایران میں موجود 250 افراد سے رابطہ میں ہے اور جب بھی ممکن ہو انہیں واپس لایا جائے گا اور درخواست بے مقصد ہوگئی ہے۔

اس پر بنچ نے درخواست گذاروں کے وکیل ہیگڈے سے کہا کہ جو افراد ایران میں پھنسے ہوئےے ہیں ان کا خیال رکھا جارہا ہے اور اب معاملہ کو حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے۔بنچ نے مزید کہا کہ آپ کو دوبارہ مسئلہ اس وقت اٹھانا چاہئے جب اس کی ضرورت ہو۔

ہیگڈے نے کہا کہ کئی بھارتی شہری جن میں کورونا وائرس کی علامات نہیں ہیں انہیں بھی ہوٹلوں میں ٹھہرنے کے لیے کہا گیا ہے جہاں مریض موجود ہیں اس سے اس بات کا اندیشہ ہے کہ کہیں وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں پھنسے 250 افراد کے پاس پیسنے ، دوائیں او دیگر ضروری اشیاء موجود نہیں ہے۔ انہیں لیہہ جیسی جگہ پر کیوں نہیں رکھا جاسکتا۔

اس پر مہتا نے جواب دیا کہ بہت سارے افراد جنہیں پہلے لایا گیا تھا اور انہیں لیہ اور دیگر مقامات پر بھیجا گیا تھا اب ان میں علامات پیدا ہوچکے ہیں۔بنچ نے کہا کہ وہ ان کی وطن واپسی کے حق میں حکم جاری کرے گا جب اور پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی صحت کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

ایران عالمی وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے ، جسے کوویڈ 19 بھی کہا جاتا ہے ، اور اب تک اس میں کورونا وائرس کی وجہ سے 2 ہزار سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔

درخواست گزار مصطفی ایم ایچ ، جو مرکز یونین علاقہ لداخ کے رہائشی ہیں نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ان کے کچھ رشتہ دار دسمبر میں ایک ہزار عازمین کے ایک گروپ کے ساتھ ایران گئے تھے۔

مرکزنے بدھ کے روزسپریم کورٹ کواطلاع دی کہ ایران کے شہر قم میں پھنسے 250 سے زائد بھارتی شہریوں میں کورونا وائرس مثت پایا گیا ہے اور انہیں ایران سے واپس نہیں لایا گیا جبکہ 500 سے زائد شہریوں کو پہلے ہی واپس لایا جاچکا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ہندوستانی سفارتخانے سے صورتحال پر مسلسل نگرانی کرنے اور ایران میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں سے رابطے میں رہنے کے لئے سوچنے پر غور کر رہا ہے۔

جسٹس جی وائی چندر چور اور ایم آر شاہ نے کہا کہ وہ درخواست گذاروں کے حق میں ایک حکم جاری کریں گے کہ بھارتی ایمبیسی متاثرین کی دوبارہ طبی جانچ کرے اور تمام زائرین کو وطن واپس لانے کے امکان کے بارے میں جائزہ لے۔

ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت
ایران میں پھنسے 250 بھارتیوں میں کورونا وائرس مثبت

ابتداء میں سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایران میں پھنسے کئی زائرین کو واپس لایا جاچکا ہے۔

سینئر وکیل سنجے ہیگڈے نے درخواست گذاروں کی طرف سے پیروی کرتے ہوئے کہا کہ تمام پھنسے ہوئے افراد کو واپس نہیں لایا جاسکا ہے اور تقریباً 250 افراد ابھی بھی ایران میں موجود ہیں جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور ایران حکام کے رحم و کرم پر ہیں۔

انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ سالیسیٹر جنرل کو ہدایت دیں کہ ایران میں پھنسے 250 بھارتی شہری جو کوروناوائر سے متاثر ہیں انہیں واپس لایا جائے۔ مہتا نے مباحث کو رد کرتے ہوئے کہا کہ تمام بین الاقوامی فلائنٹس فی الحال منسوخ ہوچکی ہیں اور حکام وزارت خارجہ کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سفارتخانہ ایران میں موجود 250 افراد سے رابطہ میں ہے اور جب بھی ممکن ہو انہیں واپس لایا جائے گا اور درخواست بے مقصد ہوگئی ہے۔

اس پر بنچ نے درخواست گذاروں کے وکیل ہیگڈے سے کہا کہ جو افراد ایران میں پھنسے ہوئےے ہیں ان کا خیال رکھا جارہا ہے اور اب معاملہ کو حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے۔بنچ نے مزید کہا کہ آپ کو دوبارہ مسئلہ اس وقت اٹھانا چاہئے جب اس کی ضرورت ہو۔

ہیگڈے نے کہا کہ کئی بھارتی شہری جن میں کورونا وائرس کی علامات نہیں ہیں انہیں بھی ہوٹلوں میں ٹھہرنے کے لیے کہا گیا ہے جہاں مریض موجود ہیں اس سے اس بات کا اندیشہ ہے کہ کہیں وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں پھنسے 250 افراد کے پاس پیسنے ، دوائیں او دیگر ضروری اشیاء موجود نہیں ہے۔ انہیں لیہہ جیسی جگہ پر کیوں نہیں رکھا جاسکتا۔

اس پر مہتا نے جواب دیا کہ بہت سارے افراد جنہیں پہلے لایا گیا تھا اور انہیں لیہ اور دیگر مقامات پر بھیجا گیا تھا اب ان میں علامات پیدا ہوچکے ہیں۔بنچ نے کہا کہ وہ ان کی وطن واپسی کے حق میں حکم جاری کرے گا جب اور پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی صحت کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

ایران عالمی وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے ، جسے کوویڈ 19 بھی کہا جاتا ہے ، اور اب تک اس میں کورونا وائرس کی وجہ سے 2 ہزار سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔

درخواست گزار مصطفی ایم ایچ ، جو مرکز یونین علاقہ لداخ کے رہائشی ہیں نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ان کے کچھ رشتہ دار دسمبر میں ایک ہزار عازمین کے ایک گروپ کے ساتھ ایران گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.