ریاست اوڈیشہ کے ضلع نواگڑھ کے 19 برس کے مسلم طالب علم آفتاب حسین نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے جگنناتھ یاترا پر روک لگانے کے فیصلے پر دوبارہ غور و خوض کرنے کی اپیل کی ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ بھگوان جگنناتھ کی رتھ یاترا صدیوں پرانی ہے۔ جس میں کروڑوں لوگوں کا یقین ہے۔ عرضی دہندگان نے مطالبہ کیا ہے کہ رتھ یاترا کو نکلنے کی اجازت دی جائے۔ یاترا نکالنے اور پوجا کے لیے لاکھوں لوگوں کو نہیں محض 500 سے 600 افراد کو اجازت ملے۔ جو کورونا دور میں بچاؤ کے تعلق سے گائڈ لائن اور سوشل ڈیسٹنسگ کا پورا خیال رکھے۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کی وجہ سے اوڈیشہ کے پوری میں جگنناتھ یاترا نکالنے اور اس سے منسلک کاروائی پر گزشتہ جمعرات کو روک لگا دی تھی۔ یہ یاترا 23 جون کو نکلنی تھی، جس میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے جمع وہنے کی امید تھی، یہ پروگرام تقریبا 10 روز چلتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ لوگوں کی صحت کے لیے یہ حکم جاری کرنا ضروری ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بھگوان جگنناتھ سے معافی مانگی تھی۔
دراصل کورونا وائرس کی وجہ سے اس یاترا کو رکوانے کے لیے سپریم کورٹ میں گزشتہ ہفتہ ایک این جی او نے عرضی داخل کی تھی۔