چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ میں ماؤنوازوں کی ثقافتی تنظیم چٹنا نٹیا منڈلی (سی این ایم) کی سربراہ اور ڈنڈاکرنیا آدیواسی کسان مزدور سنگتھن (ڈی اے کے ایم ایس) کے ذمہ دار سمیت 18 نکسلیوں نے خود سے آگے بڑھ کر سرنڈر کردیا ہے۔
'لون وراتو' (اپنے گھر لوٹ جاؤ) مہم کے تحت ضلع دنتے واڑہ میں 18 نکسلیوں نے ضلع کلکٹر دیپک سونی، سپریٹنڈنٹ پولیس ابھیشیک پالو اور ڈائرکٹوریٹ جنرل سنٹرل ریزرو پولیس فورس ڈی این لال کے سامنے ہتھیار ڈال دئے۔
سی آر پی ایف کے ڈی آئی جی نے کہا ہے کہ 'ہم انہیں نوکریوں میں مدد دینے میں مدد کریں گے۔ ہم انہیں درزی، میسن اور ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرنے کی تربیت دے رہے ہیں۔ جب وہ ڈرائیونگ سیکھ لیں گے تو ہم انہیں ڈرائیونگ لائسنس بھی فراہم کرائیں گے'۔
اس مہم کے تحت بھانسی پولیس اسٹیشن کے علاقے میں مقیم ماؤنوازوں کو تشدت سے روکنے، بہتر زندگی گزارنے اور سماجی میل ملاپ کو بڑھاوا دینے کی ترغیب دی گئی ہے۔
ایس پی ابھیشیک پالووا نے کہا ہے کہ 'یہ تمام ماؤنواز ریلوے پٹریوں کو نقصان پہنچانے، اسکول کی عمارت کو توڑنے جیسے متعدد بڑے واقعات میں ملوث تھے'۔
تاہم حکام ان ماؤنوازوں کو بچوں کے مستقبل کے لیے اسکولز کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔
مقامی کلیکٹر دیپک سونی نے کہا ہے کہ 'کچھ عرصہ قبل ان ماؤنوازوں نے اسکولز کی عمارتیں توڑ دیں تھی، لیکن اب وہ بچوں کی تعلیم کے لئے اسکول تعمیر کریں گے'۔
سونی نے کہا ہے کہ 'انہوں نے اسکولز کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ وہ واپس لوٹ آئے ہیں۔ اسکولز کی عمارتوں کی تعمیر کو جلد ہی منظوری دے دی جائے گی'۔
جبکہ ایک سینئر ماؤنواز کمانڈر کو بھی چھتیس گڑھ کے راجنڈ گاؤں میں 38 ویں بٹالین ہند تبتی بارڈر پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ جس کی کھوج کے لیے آٹھ لاکھ روپے انعام طئے تھا۔