ڈبلیو ایچ او کی اس مہم میں ویکسین تیار کرنے والے نو ویکسین مینوفیکچررس بھی اس سے جڑے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ادھانوم غیبریسوس نے آج کہا کہ گزشتہ ہفتہ انہوں نے تمام 194 رکن ممالک کو خط تحریر کرکے ان سے کوویکس فیسیلیٹی سے منسلک ہونے کی گزارش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ اب تک 172ممالک کوویکس گلوبل ویکسین فیسیلیٹی کے ساتھ منسلک ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین کی تیاری کے فوراً بعد اس کی سپلائی محدود رہے گی، اسی وجہ سے پوری دنیا میں پہلے یہ یقینی کیا جانا چاہئے کہ جو لوگ اس کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں، انہیں یہ پہلے مہیا کرائی جائے۔
صحت عملہ کو سب سے پہلے ویکسین دی جانی چاہئے کیونکہ وہ وبا کے خلاف فرنٹ لائن پر رہ کر کئی زندگیاں بچا رہے ہیں اور پورے صحت نظام کو مستحکم رکھے ہوے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اب تک دنیا بھر میں 64 فیصد سے زائد کورونا متاثرین صحتیاب
اس کے علاوہ 65 بر س سے زیادہ عمر کے لوگوں اور کسی دیگر بیماری سے متاثر لوگوں کو بھی ترجیح دینی چاہئے۔ اس کے بعد جب سپلائی میں اضافہ ہوگا تو دیگر لوگوں کو ویکسین دی جانی چاہئے۔