مغربی بنگال میں مشکوک حالت میں بی جے پی کے رکن اسمبلی دیبیندر ناتھ رے کی لاش پائے جانے کے بعد بی جے پی نے آج صبح 6 بجے سے 12 گھنٹے کی بند کی کال دی ہے، بی جے پی نے رکن اسمبلی دیبندر ناتھ رائے کے قتل کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ شمالی بنگال کے علاقوں میں اس بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔
مغربی بنگال کے بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعلی ممتا بنرجی کے پاس وزارت داخلہ کی بھی ذمہ داری ہے تو انہیں اس قتل سے متعلق اپنا بیان جاری کرنا چاہیے'۔
دلیپ گھوش نے کہا 'یہ ایک گھناؤنا قتل ہے جو ترنمول کانگریس کے غنڈوں نے کیا ہے، ترنمول 'رے' کے علاقے میں مقبولیت (بی جے پی) سے پریشان تھی، ہم حقیقت کو سامنے لانے کے لیے اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں امن و امان نہیں ہے، انہوں سے سوال کیا کہ ریاست میں جب ایک رکن اسمبلی محفوظ نہیں ہے تو تو اس ریاست میں امن و امان کے قیام کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس قتل کے تعلق سے مغربی بنگال پولیس نے بتایا کہ ان کی قمیض کی جیب سے ایک خودکش نوٹ برآمد ہوا ہے جس میں انہوں نے دو افراد پر ان کی موت کا الزام عائد کیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق کیس کی تفتیش سی آئی ڈی کے حوالے کردی گئی ہے، حالانکہ اس سلسلے میں جو حکم نامہ جاری ہوا ہے اس کو منظر عام پر لانا ابھی باقی ہے۔
خیال رہے کہ دینیندر ناتھ کی لعش شمالی دیناج پور ضلع کے ہیمت آباد کے علاقے بندال گاؤں میں اپنے گھر کے قریب ایک دکان کے باہر ایک دکان کے برآمدے کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: رکن اسمبلی دیبندرناتھ رائے کی لاش سے خودکشی نوٹ برآمد
ان کی عمر قریب 65 سال تھی، ان کے اہل خانہ اور ریاستی بی جے پی یونٹ نے اس معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، ایک اہل خانہ کے ایک رکن نے کہا 'ہمارے خیال میں یہ قتل ہے، اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کی جانی چاہیے'۔
رائے نے ہیمت آباد کی پسماندہ طبقے کے لئے مخصوص نشست سے سی پی آئی ایم کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن انہوں نے گذشتہ برس عام انتخابات کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ یاد رہے کہ انہوں نے رکن اسمبلی کی حیثیت سے سی پی آئی (ایم) سے استعفی نہیں دیا۔
پیر کے روز بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اس واقعے کو 'مشتبہ طور پر ایک گناؤنا قتل' قرار دیا، نڈا نے الزام لگایا کہ اس سے وزیر اعلی ممتا بنرجی کی سربراہی میں امن وامان کی مشینری کی ناکامی کی عکاسی ہوتی ہے۔