امرتسر کے جلیاں والا باغ میں ہزاروں افراد برطانوی حکومت کے نئے ٹیکس اور بھارتیوں کی فوج میں جبری بھرتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
اس موقع پر عوام کی ایک بڑی تعداد بیساکھی کے میلے میں شرکت کے لیے وہاں موجود تھی، جو سکھوں کا ثقافتی اور مذہبی اہمیت کا تہوار ہے۔
بیساکھی کے میلے میں شہر کے باہر سے لوگ شرکت کے لیے آئے تھے اور انہیں علم نہیں تھا کہ شہر میں حکومت کی جانب سے مارشل لا نافذ کر دیا گیا ہے۔
شام میں تقریبا پانچ بج کر پندرہ منٹ پر جنرل آر ای ایچ ڈائر 50 فوجیوں اور دو آرمرڈ گاڑیوں کے ساتھ جلیاں والا باغ پہنچے اور انہوں نے عوام کو کو متنبہ کیے بغیر گولی چلانے کا حکم دیا اور گولی ختم نہ ہونے تک سپاہی فائرنگ کرتے رہے۔
جنرل آر ای ایچ ڈائر کے اس حکم پر ادھندا دھند فائرنگ میں سیکڑوں افراد اپنی جان ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس حادثے مں برطانوی سرکاری ذرائع کے مطابق 379 افراد ہلاک، جبکہ 1200 زخمی ہوئے تھے۔
انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے اس حادثے کی تحقیق کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، جس کے نتائج حکومت کے نتائج سے بالکل مختلف تھے۔
کانگریس کمیٹی کے مطابق اس میں تقریبا 1000 افراد ہلاک، جبکہ 1500 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔