اپنی دوسری میعاد کار کے ایک سال پورے ہونے کے موقعے پر وزیراعظم نریندر مودی نے ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ' ان کی حکومت نے ایک برس کے دوران معاشی، اقتصادی اور سیاسی نوعیت کے کئی اہم فیصلے لیے ہیں'۔
ان اہم فیصلوں میں جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 کی منسوخی، رام مندر کی تعمیر کے لیے راہ ہموار کرنا، تین طلاق کو قانونی طور پر جرم قرار دینا اور شہریت ترمیمی قانون کا خصوصا ذکر کیا۔
اس موقعے پر انہوں نے بابری مسجد ۔ رام مندر اراضی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو خود کی (اپنی حکومت کی) جیت بتائی۔
دوسری جانب کانگریس پارٹی نے مودی 2.0 کے ایک برس پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ' مودی حکومت نے بھارتی ریلوے کو 'موت کی ریل' بنا دیا۔ ریلوے مزدروں کو ان کے گھر تک پہنچانے کے بجائے ملک کے مختلف حصوں کی سیر کرا رہی ہے'۔
کانگریس پارٹی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے چھ سال میں ناکامی کی ساری حدیں پار کر دیں۔ کانگریس نے حکومت پر بربادی اور جھوٹے وعدوں کی سیاست کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔
کانگریس پارٹی نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے دور اقتدار میں 32 ہزار 868 بینک جعل سازی کے کیسز میں ملک کو تقریباً 2 لاکھ 70 ہزار 513 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ وہیں اس دوران این پی اے میں 423 فیصد کا اضافہ بھی ہوا ہے۔ کانگریس نے مودی حکومت کا نعرہ 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'مودی حکومت نے اپنے چھ سالہ دور اقتدار میں متِروں کا ساتھ بی جے پی کا وکاس کیا ہے'۔