کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آج قوم کے اتحاد کی علامت ترنگا، ملک کی یکجہتی اور سالمیت پربی جے پی اور آر ایس ایس کی پالیسیوں کا زبردست خطرہ منڈلارہا ہے اور 'بھارت جوڑویاترا' اس کا واحد جواب ہے، اس لیے ہر شہری کو اس یاترامیں شامل ہونے کی اشد ضرورت ہے بدھ کو یہاں ایک بڑے جلسہ عام میں 3500 کلومیٹر طویل 'بھارت جوڑو یاترا' کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پالیسیاں ملک کو توڑنے والی ہیں اور اسی وجہ سے ملک آج ایک سنگین بحران میں پھنس گیا ہے، اس لیے اسے مضبوط بنانے کے مقصد سے 'بھارت جوڑو یاترا‘ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
Rahul Gandhi targets BJP
ان کا کہناتھا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی وجہ سے آج پھر سے انگریزوں کے دور کی صورت حال پیداہوگئی ہے۔ برطانوی دور میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے جس طرح تقسیم کی پالیسی اپنا کر ملک کو غلام بنایا، اسی طرح بی جے پی آر ایس ایس کی پالیسیاں بھی کچھ صنعت کاروں کو ساتھ لے کر اسی اصول پر عمل کرتے ہوئے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے چیلنج بن گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں چند صنعت کاروں کو ملک کی بندرگاہیں، ہوائی اڈے، پاور اسٹیشن وغیرہ بیچے جا رہے ہیں اور یہ کام انتہائی منظم طریقے سے ہو رہا ہے۔ غریب کسانوں اور تاجروں پر ٹھیک طریقے سے حملہ کرکے انہیں کمزور کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ملک کے میڈیا پر ان صنعت کاروں کا قبضہ ہے اور وہ جوچاہتے ہیں وہی ٹی وی پر دکھاتے ہیں اور ملک کے سامنے جوبحران ہے دباؤ میں ملکی میڈیا اسے نظر انداز کرجاتاہے۔
مزید پڑھیں:Bharat Jodu Yatra بھارت جوڑو یاترا میں اردو کو شامل نہیں کرنے پر کانگریس سے سوال
ترنگے کو قوم کی آں، بان اورشان بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترنگے میں قوم کے ہر شہری، ہر ذات، مذہب، برادری کی روح بستی ہے، لیکن بی جے پی-آر ایس ایس نے قومی پرچم کو بھی اپنی ذاتی ملکیت سمجھ لیا ہے، اس لیے قومی اتحاد کی علامت ترنگا مشکل میں ہے۔ ہندوستان کے ادارے اس پرچم کو محفوظ رکھتے ہیں لیکن آر ایس ایس اور بی جے پی کی پالیسیاں اس کے لیے چیلنج بن رہی ہیں۔ سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس جیسے آئینی اداروں کو عام لوگوں کی آواز اٹھانے والی اپوزیشن کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے لیکن انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ ہم ہندوستانی ہیں اور ہم ایسی کوششوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
یواین آئی۔