اونتی پورہ: وادی کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کو کافی حمایت مل رہی ہے۔ یہاں 27 جنوری کو نو یوگ ٹنل عبور کرکے یاترا کے وادی کشمیر میں داخل ہونے کے بعد لوگ بڑی تعداد میں راہل گاندھی کا خیر مقدم کرنے کے لیے سامنے آئے۔ چُرسو اونتی پورہ سے پد یاترا شروع ہونے کے بعد لوگوں کی کثیر تعداد نے یاترا کا استقبال کیا۔ جب بھارت جوڑو یاترا چرسو مقام سے آگے بڑھی تو جگہ جگہ پر لوگوں کا ہجوم نظر آیا، جن میں خواتین، بچے اور عمر رسیدہ لوگ بھی شامل تھے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی عمر رسیدہ خواتین نے کہا کہ وہ راہل گاندھی کو دیکھنے کے لئے کافی دور سے پیدل چل کر آئی ہیں۔ وہ راہل گاندھی کی ایک جھلک پانے کے لیے بیتاب ہیں، جس کے لئے وہ بڑی بے صبری سے صبح سے انتظار میں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں راہل گاندھی سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ ان میں وہ صلاحیت ہے کہ وہ وادی کی پریشانیوں کو ختم کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Bharat Jodo Yatra in Awantipora بھارت جوڑو یاترا اونتی پورہ سے روانہ
انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ حکومت سے کافی تنگ آچکی ہیں۔ جب سے یہ حکومت قائم ہوئی ہے تب سے وادی کے لوگ ظلم و زیادتی، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے پریشان ہیں۔ اب صورتحال یہاں تک آچکی ہے کہ حکومت ان سے ان کی زمینیں چھین رہی ہے۔ ان کے گھر منہدم کرکے انہیں بے گھر کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ وہ اس ظلم و زیادتی کی وجہ سے ذہنی کوفت کا شکار ہو چکی ہیں، لہذا انہیں بھروسہ ہے کہ راہل گاندھی کی اس یاترا سے یہاں کے سیاسی نظام میں تبدیلی آئے گی اور یہاں کے جمہوری نظام کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے یہ یاترا مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہاں امن، ترقی اور خوشحالی کی خواہاں ہیں اور یہ یاترا وہی پیغام لے کر آئی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ کل بھارت جوڑو یاترا اننت ناگ سے سرینگر کی جانب روانہ ہو چکی تھی، لیکن اس درمیان یاترا کچھ وقت کے لیے اونتی پورہ میں رکی تھی۔ تھوڑی دیر قیام کے بعد راہل گاندھی نے اونتی پورہ سے پد یاترا کا دوبارہ آغاز کیا اور سرینگر کی جانب روانہ ہوگئے۔ قابل ذکر ہے کہ 30 جنوری کو ایک ریلی میں راہل گاندھی کے خطاب کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا کا اختتام ہوگا۔