بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل، بائیووینٹ اور سیپیجن بائیولوجس نے پیر کے روز سی ایس آئی آر ۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد بھارت میں بنائی جانے والی کووڈ 19 کی ویکسین کی دستیابی عام لوگوں کے ساتھ ساتھ جانوروں تک بھی ممکن ہو سکے۔
بھارت بائیوٹیک کے مطابق معاہدے کے تحت کولابوریٹرز باہمی دلچسپی کی نشاندہی کر کے اس پروجیکٹ کو مکمل کریں گے۔
اس ایم سی اے کے ایک حصے کے طور پر انڈسٹری کولابوریٹرز سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی سی ٹی کو خام مال تیار کرنے کے لئے مالی تعاون فراہم کریں گے۔
اس معاہدے پر سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے اور بھارت بائیوٹیک کے سی ایم ڈی ڈاکٹر کرشنا ایم ایلا، بھارت بائیوٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر کرشنا موہن، بائیووینٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جلچاری ایلا، سیپیگن بائیولوگس کے ڈائریکٹر راچس ایلا اور سی ایس آئی آر - آئی آئی سی ٹی کے ڈاکٹر ایس چندر شیکھر کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں منڈے نے کہا کہ وہ اس تعاون سے خوش ہیں کیونکہ اس سے بھارت کے 'آتم نربھر' ویژن کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں ٹیکنالوجی کی تیاری میں مدد ملے گی۔ اس ویژن کو آگے بڑھانے کے لئے اگر ضرورت محسوس ہوئی تو سی ایس آئی آر کی مزید لیبز بھی بنائی جائیں گی۔
کرشنا ایلا نے کہا کہ اعلی درجے کی ٹیکنالوجیز کی حدود کو آگے بڑھاتے ہوئے سی ایس آئی آر - آئی آئی سی ٹی جیسے عوامی فنڈ سے چلنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ڈیزائن ویکسین کے ذریعہ مستقبل کے جدید حل تلاش کرنے کے لئے یہ ایک بہت بڑا مستقبل سوچنے والا قدم ہے۔
چندر شیکھر نے کہا کہ ویکسین اور بائیو تھیراپیٹک کی طلب ملک میں پورا کرنے کے لئے بائیو ٹیک انڈسٹری، سی ایس آئی آر - آئی سی ٹی کو بروقت تعاون فراہم کرنے میں پیش پیش رہیں گی۔