ETV Bharat / bharat

بھارت بند: کئی علاقوں کے راستے تبدیل، سکیورٹی کے سخت انتظامات - ریڈ یونین

کانگریس سمیت تمام غیر این ڈی اے پارٹیوں نے کسان تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کی کال کی حمایت کی ہے۔ آر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کو چھوڑ کر دیگر تمام ٹریڈ یونین ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔

bharat bandh today live updates
کئی علاقوں میں راستے تبدیل
author img

By

Published : Sep 27, 2021, 9:13 AM IST

متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قیادت میں کسانوں نے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں آج 10 گھنٹے کے ملک گیر بند کی کال دی ہے۔ اس کے پیش نظر آج دہلی ٹریفک پولیس نے احتیاطا متعدد مقامات پر ٹریفک خدمات بند کردی ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس نے ٹویٹ کیا کہ اترپردیش سے غازی پور کی طرف ٹریفک خدمات روک دی گئی ہیں۔

وہیں ایک کسان نے بتایا کہ انہوں نے شام 4 بجے تک شمبھو بارڈر (پنجاب-ہریانہ بارڈر) بند کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہریانہ کے کروشیترا کے شاہ آباد میں دہلی-امرتسر قومی شاہراہ پر سڑک بلاک کر دی ہے۔ کسانوں کی تنظیموں نے تین زرعی قوانین کے خلاف آج بھارت بند کی کال دی ہے۔

کانگریس سمیت تمام غیر این ڈی اے پارٹیوں نے کسان تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کی کال کی حمایت کی ہے۔ آر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کو چھوڑ کر دیگر تمام ٹریڈ یونین ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔

متحدہ کسان مورچہ نے بھارت بند کے دوران مکمل امن کی اپیل کی ہے اور تمام بھارتیوں سے ہڑتال میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

40 سے زائد کسانوں کی تنظیم (متحدہ کسان مورچہ) نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال 27 ستمبر کو صدر رام ناتھ کووند نے تین کسان مخالف کالے قوانین کی منظوری تھی اور ان پر عمل درآمد کیا تھا۔ اس کے خلاف ملک بھر میں آج صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک مکمل بند رہے گا۔

ساتھ ہی کانگریس، عام آدمی پارٹی ، سماج وادی پارٹی ، تلگو دیشم پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی ، بائیں بازو کی جماعتوں اور سوراج انڈیا نے بند کی حمایت کی ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس اور اس کے کارکن کسان یونین کی طرف سے بلائے گئے پرامن 'بھارت بند' کی مکمل حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کسانوں کے حقوق پر یقین رکھتے ہیں اور ہم کالے زرعی قوانین کے خلاف ان کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ وینوگوپال نے کہا کہ تمام ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدور اور تنظیم کے سربراہوں سے درخواست ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ پورے ملک میں پرامن 'بھارت بند' میں شامل ہوں۔

مزید پڑھیں:۔ بھارت بند: کسانوں کی جانب سے دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے بند

متحدہ کسان مورچہ نے کہا کہ قومی دارالحکومت میں مرکزی ٹریڈ یونین صبح 11 بجے جنتر منتر پر احتجاجی ریلی کا اہتمام کریں گے۔ کسانوں کی تنظیم نے کہا کہ کئی بار ایسوسی ایشن اور آل انڈیا لائیرز یونین کی مقامی اکائیوں نے ان کی حمایت کی ہے۔

بھارت بند کے پیش نظر دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا دی ہے اور اضافی اہلکار تعینات کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق چوکیوں پر اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں اور قومی دارالحکومت میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قیادت میں کسانوں نے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں آج 10 گھنٹے کے ملک گیر بند کی کال دی ہے۔ اس کے پیش نظر آج دہلی ٹریفک پولیس نے احتیاطا متعدد مقامات پر ٹریفک خدمات بند کردی ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس نے ٹویٹ کیا کہ اترپردیش سے غازی پور کی طرف ٹریفک خدمات روک دی گئی ہیں۔

وہیں ایک کسان نے بتایا کہ انہوں نے شام 4 بجے تک شمبھو بارڈر (پنجاب-ہریانہ بارڈر) بند کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہریانہ کے کروشیترا کے شاہ آباد میں دہلی-امرتسر قومی شاہراہ پر سڑک بلاک کر دی ہے۔ کسانوں کی تنظیموں نے تین زرعی قوانین کے خلاف آج بھارت بند کی کال دی ہے۔

کانگریس سمیت تمام غیر این ڈی اے پارٹیوں نے کسان تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کی کال کی حمایت کی ہے۔ آر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کو چھوڑ کر دیگر تمام ٹریڈ یونین ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔

متحدہ کسان مورچہ نے بھارت بند کے دوران مکمل امن کی اپیل کی ہے اور تمام بھارتیوں سے ہڑتال میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

40 سے زائد کسانوں کی تنظیم (متحدہ کسان مورچہ) نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال 27 ستمبر کو صدر رام ناتھ کووند نے تین کسان مخالف کالے قوانین کی منظوری تھی اور ان پر عمل درآمد کیا تھا۔ اس کے خلاف ملک بھر میں آج صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک مکمل بند رہے گا۔

ساتھ ہی کانگریس، عام آدمی پارٹی ، سماج وادی پارٹی ، تلگو دیشم پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی ، بائیں بازو کی جماعتوں اور سوراج انڈیا نے بند کی حمایت کی ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس اور اس کے کارکن کسان یونین کی طرف سے بلائے گئے پرامن 'بھارت بند' کی مکمل حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کسانوں کے حقوق پر یقین رکھتے ہیں اور ہم کالے زرعی قوانین کے خلاف ان کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ وینوگوپال نے کہا کہ تمام ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدور اور تنظیم کے سربراہوں سے درخواست ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ پورے ملک میں پرامن 'بھارت بند' میں شامل ہوں۔

مزید پڑھیں:۔ بھارت بند: کسانوں کی جانب سے دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے بند

متحدہ کسان مورچہ نے کہا کہ قومی دارالحکومت میں مرکزی ٹریڈ یونین صبح 11 بجے جنتر منتر پر احتجاجی ریلی کا اہتمام کریں گے۔ کسانوں کی تنظیم نے کہا کہ کئی بار ایسوسی ایشن اور آل انڈیا لائیرز یونین کی مقامی اکائیوں نے ان کی حمایت کی ہے۔

بھارت بند کے پیش نظر دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا دی ہے اور اضافی اہلکار تعینات کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق چوکیوں پر اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں اور قومی دارالحکومت میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.