ETV Bharat / bharat

جنسی زیادتی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے بزم غوثِ اعظم تنظیم کا مطالبہ

author img

By

Published : Sep 14, 2021, 12:46 PM IST

دہلی پولیس خاتون کانسٹیبل کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے بعد ایک بار پھر لڑکیوں کے تحفظ کے معاملے میں انتظامی مشینری کے کام کرنے کے طریقہ پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

صابیہ سیفی کے انصاف کے لیے بزم غوثِ اعظم تنظیم کا مطالبہ
صابیہ سیفی کے انصاف کے لیے بزم غوثِ اعظم تنظیم کا مطالبہ

اتر پردیش کے شہر بریلی میں بزم غوثِ اعظم تنظیم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں لڑکیوں کے تحفظ کے لیے سخت قانون بنایا جائے۔

صابیہ سیفی کے انصاف کے لیے بزم غوثِ اعظم تنظیم کا مطالبہ

اس سلسلے میں اُنہوں نے ڈسٹرکٹ آفیسر کے ذریعے صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیجا ہے۔

بزم غوثِ اعظم تنظیم، دہلی پولیس خاتون کانسٹیبل کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے دل دہلا دینے والے واقعہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

ضلع مجسٹریٹ کی معرفت صدر جمہوریہ کو بھیجے گئے میمورنڈم میں 'بزمِ غوثِ اعظم' تنظیم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ایک ایسا قانون نافذ کیا جانا چاہیے جس سے لڑکیوں کی حفاظت ممکن ہو اور اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔

تنظیم نے کہا کہ ایسے جرم کی سزا صرف پھانسی ہی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ متوفی خاتون دہلی پولیس میں کانسٹیبل کے عہدہ پر فائز تھیں اور دہلی کے سنگم وہار میں رہتی تھیں۔ اسے ڈیوٹی جوائن کئے ابھی صرف چار ماہ ہی مکمل ہوئے تھے۔27 اگست کو جب وہ گھر نہیں لوٹی تو گھر والوں نے تلاش کرنا شروع کیا لیکن کوئی سراغ نہیں ملا اور بعد میں اس کی لاش برآمد ہوئی جس پر چاقو حملہ کے 50 سے زائد نشانات نظر آئے اور گلا بھی کٹا ہوا تھا۔

اس معاملے میں 27 اگست کو محمد نظام الدین نامی شخص نے کالندی کجچ تھانے میں خود سُپردگی کرکے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے متاثرہ کے کردار پر شک ہونے کی وجہ سے فرید آباد لے جاکر سورج کُنڈ میں اُس کا قتل کر دیا ہے۔

محمد نظام الدین کی نشان دہی پر پولیس نے خاتون کانسٹیبل کی لاش اپنے قبضے میں لی تھی۔

پولیس نے محمد نظام الدین کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تو اُس نے بتایا تھا کہ اُس نے عدالت میں متاثرہ سے شادی کر لی تھی۔

لیکن اب اُسے اس کے کردار پر شک ہونے لگا تھا۔ لہذا، اِسی وجہ سے اس صابیہ کے بہیمانہ قتل کو انجام دیا ہے۔

مزید پڑھیں:'جنسی زیادتی کی شکار دہلی کی جواں سالہ لڑکی کو انصاف ملنا چاہیے'

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نظام الدین نے خاتون کانسٹیبل کو ڈی ایم کے دفتر میں ”ڈفینس ورکر“ کی ملازمت دلوانے میں اُس کی مدد کی تھی۔ وہ کئی مرتبہ اس کے گھر بھی آیا تھا۔ متاثرہ کووڈ آفیسر کے ماتحت کام کرتی تھی اور لاکر میں جمع رقم کا حساب کتاب دیکھتی تھی۔

اتر پردیش کے شہر بریلی میں بزم غوثِ اعظم تنظیم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں لڑکیوں کے تحفظ کے لیے سخت قانون بنایا جائے۔

صابیہ سیفی کے انصاف کے لیے بزم غوثِ اعظم تنظیم کا مطالبہ

اس سلسلے میں اُنہوں نے ڈسٹرکٹ آفیسر کے ذریعے صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیجا ہے۔

بزم غوثِ اعظم تنظیم، دہلی پولیس خاتون کانسٹیبل کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے دل دہلا دینے والے واقعہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

ضلع مجسٹریٹ کی معرفت صدر جمہوریہ کو بھیجے گئے میمورنڈم میں 'بزمِ غوثِ اعظم' تنظیم نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ایک ایسا قانون نافذ کیا جانا چاہیے جس سے لڑکیوں کی حفاظت ممکن ہو اور اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں۔

تنظیم نے کہا کہ ایسے جرم کی سزا صرف پھانسی ہی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ متوفی خاتون دہلی پولیس میں کانسٹیبل کے عہدہ پر فائز تھیں اور دہلی کے سنگم وہار میں رہتی تھیں۔ اسے ڈیوٹی جوائن کئے ابھی صرف چار ماہ ہی مکمل ہوئے تھے۔27 اگست کو جب وہ گھر نہیں لوٹی تو گھر والوں نے تلاش کرنا شروع کیا لیکن کوئی سراغ نہیں ملا اور بعد میں اس کی لاش برآمد ہوئی جس پر چاقو حملہ کے 50 سے زائد نشانات نظر آئے اور گلا بھی کٹا ہوا تھا۔

اس معاملے میں 27 اگست کو محمد نظام الدین نامی شخص نے کالندی کجچ تھانے میں خود سُپردگی کرکے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے متاثرہ کے کردار پر شک ہونے کی وجہ سے فرید آباد لے جاکر سورج کُنڈ میں اُس کا قتل کر دیا ہے۔

محمد نظام الدین کی نشان دہی پر پولیس نے خاتون کانسٹیبل کی لاش اپنے قبضے میں لی تھی۔

پولیس نے محمد نظام الدین کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تو اُس نے بتایا تھا کہ اُس نے عدالت میں متاثرہ سے شادی کر لی تھی۔

لیکن اب اُسے اس کے کردار پر شک ہونے لگا تھا۔ لہذا، اِسی وجہ سے اس صابیہ کے بہیمانہ قتل کو انجام دیا ہے۔

مزید پڑھیں:'جنسی زیادتی کی شکار دہلی کی جواں سالہ لڑکی کو انصاف ملنا چاہیے'

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نظام الدین نے خاتون کانسٹیبل کو ڈی ایم کے دفتر میں ”ڈفینس ورکر“ کی ملازمت دلوانے میں اُس کی مدد کی تھی۔ وہ کئی مرتبہ اس کے گھر بھی آیا تھا۔ متاثرہ کووڈ آفیسر کے ماتحت کام کرتی تھی اور لاکر میں جمع رقم کا حساب کتاب دیکھتی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.