بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی مقامی یونٹ کی جانب سے علامہ اقبال کی نظم 'لب پہ آتی ہے دعا' پڑھانے کے الزام کے بعد پولیس نے ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل اور ایک ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سلسلے میں اترپردیش کے محکمہ تعلیم نے کارروائی کرتے ہوئے اسکول کی پرنسیپل ناہید صدیقی کو معطل کر دیا ہے اور اسکول کے شکشا متر وزیر الدین کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
وی ایچ پی نے الزام عائد کیا کہ یہاں کے ایک سرکاری اسکول میں مدرسہ کی طرح 'لب پہ آتی ہے دعا' پڑھائی جاتی ہے۔ بیسک شکشا ادھیکاری (بی ایس اے) ونے کمار نے بتایا کہ یہ واقعہ فرید پور میں واقع ایک سرکاری ہائی پرائمری اسکول میں پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ پی کی مقامی یونٹ کے کچھ اراکین نے اسکول پرنسپل ناہید صدیقی اور استاد وزیر الدین پر اسکول میں مدرسہ کی طرح دعا کرانے کی بات کہتے ہوئے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ پی کے ارکان نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمان طلباء کا مذہب بھی تبدیل کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ اس واقعے کا ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے۔ The principal and a teacher accused for reciting madrassa-type prayer
مزید پڑھیں:۔ Chennai Police Action Against Madrasa مبینہ مارپیٹ کے معاملے میں مدرسے پر کارروائی
انہوں نے بتایا کہ وی ایچ پی کے سٹی صدر سومپال راٹھور کے شکایتی خط کی بنیاد پر پرنسپل اور استاد کے خلاف بدھ کو ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزام ہے کہ وزیرالدین اور پرنسپل صدیقی کے کہنے پر اسکول میں ایک طویل عرصے سے مدرسہ کی طرح دعا کرائی جا رہی تھی اور مخالفت کرنے والے طلباء کو دھمکیاں دی گئیں۔ اس معاملے میں محکمہ تعلیم نے پرنسپل کو معطل کر دیا ہے، جب کہ استاد کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔