اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں منگل کو بجرنگ دل کے کارکنوں نے مبینہ لو جہاد کے الزام میں معین خان نام کے نوجوان کی سخت پٹائی کی۔ کارکنوں نے مبینہ طور پر شہر کے ٹریزر آئی لینڈ شاپنگ مال میں نوجوان کو ایک ہندو لڑکی کے ساتھ پکڑ لیا۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے نوجوان کا شناختی کارڈ دیکھا جس میں اس کا نام معین خان لکھا تھا، جس کے بعد کارکنوں نے مبینہ لوجہاد کا الزام عائد کرتے ہوئے نوجوان کی سخت پٹائی کی اور بعد میں اسے ٹوکو گنج پولیس کے حوالے کر دیا۔ نوجوانوں کی پٹائی کی مبینہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ Bajrang Dal activists beat up muslim youth alleging love jihad in Indore
مزید پڑھیں:۔ VHP Workers Attack On Muslim students وی ایچ پی کارکنوں نے دو مسلم طالب علموں کو بے رحمی سے پیٹا
ٹوکو گنج پولس اسٹیشن کے انچارج کملیش شرما نے کہا کہ ایک لڑکی بجرنگ دل کے کچھ کارکنوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچی۔ وہ شہر کے ٹی آئی شاپنگ مال میں ایک دوسری برادری سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کے ساتھ فلم دیکھنے گئی تھی۔ ابتدائی طور پر نوجوان نے کارکنوں کو بتایا کہ اس کا نام مونو ہے لیکن بعد میں جب ان سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنا اصل نام معین بتایا جو شہر کے مانک باغ کا رہائشی ہے۔ شرما نے مزید کہا کہ ہم لڑکی سے مزید پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔