محمود پراچہ نے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے ایکٹ کے سیکشن 16 (3) کے تحت خصوصی عدالت کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 437 اور 439 دونوں کے تحت سماعت کا حق حاصل ہے۔ دراصل، سماعت کے دوران دہلی پولیس کی جانب سے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے کہا کہ کوڈ آف کرمنل پروسیجر کی دفعہ 439 کے تحت دائر کی گئی درخواست قابل سماعت نہیں ہے اور ضمانت کی درخواست سیکشن 437 کے تحت داخل کی جانی چاہیئے۔
تب پراچہ نے کہا کہ اس کیس میں چارج شیٹ ایک سیشن کورٹ کے بطور داخل کی گئی ہے ناکہ اسپیشل کورٹ کی طرح۔ اس لیے استغاثہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ سیکشن 439 کے تحت ضمانت کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ اس کے بعد عدالت نے اس معاملے پر سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
یو اے پی اے کے دیگر ملزمان عمر خالد اور خالد سیفی نے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 439 کے تحت دائر ضمانت کی درخواستوں کو واپس لے لیا تھا اور سیکشن 437 کے تحت ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں:
Delhi Riots: ایک کیس کی ایف آئی آر دو تھانوں میں درج، ڈی سی پی سے جواب طلب
دہلی تشدد کے معاملے میں 18 ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 13، 16، 17، 18 اور اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 27 اور 28 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔