ETV Bharat / bharat

Bail Granted to MLA Raja Singh ایم ایل اے راجہ سنگھ کو ضمانت مل گئی - ٹی راجہ سنگھ کو ملی ضمانت

تلنگانہ ہائی کورٹ نے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو راحت دیتے ہوئے مشروط ضمانت دے دی ہے۔ ٹی راجہ سنگھ پر پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔Bail granted to MLA Raja Singh

ایم ایل اے راجہ سنگھ کو ضمانت مل گئی
ایم ایل اے راجہ سنگھ کو ضمانت مل گئی
author img

By

Published : Nov 9, 2022, 5:12 PM IST

Updated : Nov 9, 2022, 5:24 PM IST

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے گوشا محل کے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو آخر کار راحت مل گئی۔ ہائی کورٹ نے انہیں مشروط ضمانت دے دی۔ اس موقع پر ہائی کورٹ نے کچھ پابندیاں لگائی ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ رکن اسمبلی کو اس شرط کے ساتھ ضمانت دی جاری ہے کہ وہ اشتعال انگیز تبصرے نہ کریں اور جیل سے رہائی پر ریلیاں نہ نکالیں۔ ڈویژن بنچ نے حکم دیا کہ تین ماہ تک سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ نہ کریں۔ واضح رہے کہ پولیس نے 25 اگست کو راج سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ درج کیا تھا اور انہیں سماج میں مذہبی منافرت بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس وقت سے وہ چارلاپلی جیل میں قید ہیں۔Telangana High Court on MLA Raja Singh

مزید پڑھیں:۔ T Raja Singh In Police Custody پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

راج سنگھ کی بیوی اوشا بھائی نے پولیس کی طرف سے پی ڈی ایکٹ کے اندراج کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل نے جواب داخل کرایا۔ راج سنگھ کے وکیل روی چندر نے حکومت کی طرف سے دائر کاؤنٹر کے خلاف بحث کی۔ روی چندر نے پی ڈی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو خارج کرنے والے سپریم کورٹ کے سابقہ ​​فیصلوں کا حوالہ دیا۔ ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے دلیل دی کہ راج سنگھ متنازعہ تبصرے کر کے سماج کو مشتعل کر رہے تھے۔ عدالت نے توجہ دلائی کہ ان کے خلاف مختلف تھانوں میں 100 سے زائد مقدمات درج ہیں۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز فریقین کے دلائل سنے اور آج فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد تلنگانہ سمیت ملک کی دیگر ریاستوں میں احتجاج ہوئے اور ٹی راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا، اس دوران بعض مقامات پر پُرتشدد مظاہرے ہوئے جس میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں۔ وہیں ریاستی حکومت نے اس معاملہ پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ٹی راجہ سنگھ کو گرفتار کر لیا تھا۔

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے گوشا محل کے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو آخر کار راحت مل گئی۔ ہائی کورٹ نے انہیں مشروط ضمانت دے دی۔ اس موقع پر ہائی کورٹ نے کچھ پابندیاں لگائی ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ رکن اسمبلی کو اس شرط کے ساتھ ضمانت دی جاری ہے کہ وہ اشتعال انگیز تبصرے نہ کریں اور جیل سے رہائی پر ریلیاں نہ نکالیں۔ ڈویژن بنچ نے حکم دیا کہ تین ماہ تک سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ نہ کریں۔ واضح رہے کہ پولیس نے 25 اگست کو راج سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ درج کیا تھا اور انہیں سماج میں مذہبی منافرت بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس وقت سے وہ چارلاپلی جیل میں قید ہیں۔Telangana High Court on MLA Raja Singh

مزید پڑھیں:۔ T Raja Singh In Police Custody پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

راج سنگھ کی بیوی اوشا بھائی نے پولیس کی طرف سے پی ڈی ایکٹ کے اندراج کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل نے جواب داخل کرایا۔ راج سنگھ کے وکیل روی چندر نے حکومت کی طرف سے دائر کاؤنٹر کے خلاف بحث کی۔ روی چندر نے پی ڈی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو خارج کرنے والے سپریم کورٹ کے سابقہ ​​فیصلوں کا حوالہ دیا۔ ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے دلیل دی کہ راج سنگھ متنازعہ تبصرے کر کے سماج کو مشتعل کر رہے تھے۔ عدالت نے توجہ دلائی کہ ان کے خلاف مختلف تھانوں میں 100 سے زائد مقدمات درج ہیں۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز فریقین کے دلائل سنے اور آج فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد تلنگانہ سمیت ملک کی دیگر ریاستوں میں احتجاج ہوئے اور ٹی راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا، اس دوران بعض مقامات پر پُرتشدد مظاہرے ہوئے جس میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں۔ وہیں ریاستی حکومت نے اس معاملہ پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ٹی راجہ سنگھ کو گرفتار کر لیا تھا۔

Last Updated : Nov 9, 2022, 5:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.