جبل پور: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جبل پور کے پنڈت دھیریندر شاستری نے باگیشور میں تنویر خان نام کے مسلم عقیدت مند کی دعوت قبول کر لی ہے۔ تنویر خان نے کٹنی میں رام کتھا منعقد کرنے کے لیے پنڈت دھیریندر شاستری کو مدعو کیا تھا۔ باگیشور دھام کے پنڈت دھیریندر شاستری اپنے متنازع بیان کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ وہ اکثر اپنے اسٹیج سے بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کی بات کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ حالانکہ اس دوران ہری جھنڈی کی مخالفت کرنے پر ان کے خلاف راجستھان میں دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ وہیں ایک مسلم شخص نے کٹنی میں رام کتھا منعقد کرنے کے لیے انہیں مدعو کیا ہے اور انہوں رام کتھا منعقد کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔
جبل پور کے پاناگر میں بھاگوت کتھا کے دوران انہوں نے اسٹیج سے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب تک آپ نے ہندو خاندانوں میں ہندو مذہبی تقریبات منعقد ہوتے دیکھی ہوں گی لیکن بھارت میں پہلی بار ایک مسلمان خاندان رام کتھا کرانے جا رہا ہے، جس میں سب ٹوپی والے آئیں گے اور رام کتھا کے ذریعے متحد ہوں گے، حالانکہ انہوں نے کتھا کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Bageshwar Dham دھیریندر شاستری کا بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کا دعویٰ
واضح رہے کہ تنویر خان کٹنی کے پیر بابا ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں اور پیر بابا ٹرسٹ کی کٹنی میں بڑی شہرت ہے۔ اس لیے اگر پیر بابا ٹرسٹ کے ذریعے رام کتھا کا انعقاد کیا جاتا ہے تو اس کتھا میں کثیر تعداد میں لوگوں کی آمد کی توقع ہے۔ حالانکہ ابھی اس تقریب کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوا ہے، لیکن فی الحال پنڈت دھیریندر شاستری کے اس بیان پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ وہیں بعض مسلم تنظیموں نے مذکورہ کتھا کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ غیر اسلامی عمل ہے اور اس سے مسلم سماج میں بدعات و خرافات کے راستے کھل جائیں گے۔ نوجوان نسلیں توہم پرستی کا شکار ہو سکتی ہیں۔