ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران وپرو کے مالک آئی ٹی کنگ عظیم ہاشم پریم جی نے اس شخص کو معاف کرنے کا اعلان کیا جس نے کمپنی اور ان کے خلاف 70 مقدمات درج کرائے تھے۔ اس واقعہ کے بعد ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے عظیم ہاشم پریم جی کی تعریف کی۔ SC Lauds Azim Premji
بعد ازاں اس شخص نے بھی پازیٹیو پہلو اپناتے ہوئے مقدمے واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد عظیم پریم جی نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے معاف کر دیا۔ اس پر عدالت عظمیٰ نے عظیم پریم جی کے تعمیری نقطۂ نظر کی تعریف کی۔
اس شخص کا نام آر سبرامنیم بتایا جا رہا ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول اور ایم ایم سندریش کی بنچ نے کہا کہ ہمیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ عظیم پریم جی نے اس معاملے پر تعمیری انداز اپنایا حالانکہ انہیں اس کے سبب مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہو گا۔
بنچ نے کہا کہ موجودہ کارروائی نے ظاہر کیا ہے کہ جب تک دونوں فریق حقیقت کو دیکھنے کے لیے تیار ہیں، کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ اب 70 سے زیادہ مقدمات کو خارج کر دیا جائے گا کیونکہ سبرامنیم اپنے ماضی کے طرز عمل پر نادم ہیں اور نئے سرے سے زندگی کی شروعات کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پریم جی نے گزشتہ سال کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کی طرف سے ان کے خلاف جاری سمن کو منسوخ کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
سینئر وکیل مکل روہتگی نے عظیم پریم جی کو سبرامنیم کے طرز عمل کے بارے میں زیادہ ہمدردانہ نظریہ اپنانے اور تمام معاملات کو بند کرنے کے لیے قائل کیا۔
سبرامنیم نے پریم جی اور ان کے گروپ کے خلاف مختلف عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کو واپس لینے کا یقین دلایا ہے۔