اترپردیش کے سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی اعظم خان کو الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ Azam Khan Gets Bail وقف بورڈ کی جائداد معاملے میں عدالت نے اعظم خان کو ضمانت دی ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس راہل چترویدی کی سنگل بنچ نے سنایا ہے۔ حالانکہ ضمانت ملنے کے باوجود اعظم خان جیل سے رہا نہیں ہو سکیں گے۔ دراصل تین روز قبل 8 مارچ 2020 کے ایک مقدمہ میں رامپور پولیس کی جانب سے اعظم خان کو ملزم بنایا گیا، جس کے وارنٹ کو سیتاپور جیل میں شامل بھی کرایا جا چکا ہے۔ اس لیے اعظم خان کو رہائی کے لیے ابھی مزید انتظار کرنا ہوگا۔
کیا تھا 2020 کا وہ معاملہ؟
دراصل سماجوادی حکومت میں اعظم خان نے وزیر رہتے رامپور میں مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کے ذریعہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے قیام کے علاوہ رامپور میں رامپور پبلک اسکولوں کے نام سے سی بی ایس ای اسکولوں کی داغ بیل ڈالنی شروع کی تھی۔ جس میں سے دو اسکول مکمل ہونے کے بعد وہاں تعلیم کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا تھا، جب کہ محلہ گھوسیان میں واقع یتیم خانہ والے مقام پر تعمیر کا کام مکمل ہونے سے پہلے ہی سماجوادی پارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تھی جس کے بعد اعظم خان ریاست کی یوگی حکومت کی جانب سے یک بعد دیگر معاملوں میں گھرتے چلے گئے۔ اعظم خان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک اسکول پر تین اسکولوں کی منظوری حاصل کی تھی۔ اسی رامپور پبلک اسکول کی منظوری معاملے میں 2020 میں ایک مقدمہ نامعلوم کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ جس میں رامپور پولیس نے اب اعظم خان کو ملزم قرار دیا ہے اور وارنٹ سیتاپور جیل بھیج دیا گیا ہے۔