ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں آدھا درجن کے قریب اقلیتی ادارے ہیں لیکن گذشتہ تین سالوں سے حکومت کی جانب سے ان اداروں کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ اب تو یہ نوبت آ گئی ہے کہ اقلیتی اداروں کا وجود خطرے میں نظر آ رہا ہے کیونکہ 52 سال پرانا ادارہ اوقاف عامہ کو وقف بورڈ میں ضم کر دیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کا وقف بورڈ بدعنوانی کا اڈہ بنا ہوا ہے اور یہاں کے ذمہ داروں کے ذریعے وقف کی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کا کام کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بھوپال: اردو ماہنامہ "پرواز" کا اجرا
واضح رہے کہ ادارہ اوقاف عامہ کی بنیاد نوابوں کے دور میں رکھی گئی تھی، جس سے ضرورت مندوں اور غریبوں کو نوابوں کی جانب سے رہنے کو مکان، تجارت کے لیے دوکانیں، یتیموں کو وظیفہ اور طلباء کو اسکالرشپ وغیرہ دیئے جاتے تھے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اب اوقاف عامہ کی جانب سے دی جانے والی امداد میں بھی بدعنوانی ہوگی۔