ETV Bharat / bharat

US On Sana Irshad Mattu's Travel ثنا ارشاد متو کی سفری پابندی سے امریکہ آگاہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ - پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو

جرمنی میں سی پی جے کے ایشیا پروگرام کوآرڈینیٹر بہ لیہ یی نے کہا کہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو کو بیرون ملک سفر سے روکے جانا کا کوئی جواز نہیں ہے، کیونکہ ان کے پاس تمام صحیح سفری دستاویزات موجود ہیں۔ یہ فیصلہ من مانی اور زیادتی ہے۔ US State Dept On Sana Irshad Mattu's Travel

ثنا ارشاد متو کی سفری پابندی سے امریکہ آگاہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ
ثنا ارشاد متو کی سفری پابندی سے امریکہ آگاہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ
author img

By

Published : Oct 20, 2022, 12:40 PM IST

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ امریکہ پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو کو مبینہ طور پر ملک کا سفر کرنے سے روکنے کی خبروں سے آگاہ ہے۔ متو نے منگل کے روز کہا تھا کہ انہیں دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے امریکہ جانے سے روک دیا گیا۔ محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اپنی روزانہ کی نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم محترمہ متو کو امریکہ جانے سے روکے جانے کی اطلاعات سے آگاہ ہیں اور اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ہم آزادی صحافت کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کے لیے مشترکہ وابستگی بشمول پریس کی آزادی کا احترام، امریکہ بھارت تعلقات کی بنیاد ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لیکن میرے پاس پیش کرنے کے لیے مزید کوئی تفصیلات نہیں ہیں، تاہم اس معاملہ کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔Aware of reports of journalist Mattoo being prevented from travelling to US: State dept

مزید پڑھیں:۔ JFK Condemns Travel Ban Saana Irshad ثنا ارشاد مٹو کے بیرونی سفر پر عائد پابندی قابل افسوس، جےایف کے

قابل ذکر ہے کہ ثنا ارشاد مٹو بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے ان چار صحافیوں میں شامل ہیں۔ جن کا نام فیچر فوٹوگرافی کے زمرے میں پلٹزر پرائز کے لیے اعلان کیا گیا ہے۔ مٹو کے علاوہ فوٹو جرنلسٹ عدنان عابدی، مرحوم دانش صدیقی اور امیت ڈیو کا نام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ وہیں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس Committee to Protect Journalists نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ متو کو پلٹزر ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کے لیے امریکہ جانے کی اجازت دیں۔ جرمنی میں سی پی جے کے ایشیا پروگرام کوآرڈینیٹر بہ لیہ یی نے کہا کہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو کو بیرون ملک سفر سے روکے جانا کا کوئی جواز نہیں ہے، کیونکہ ان کے پاس تمام صحیح سفری دستاویزات موجود ہیں۔ یہ فیصلہ من مانی اور زیادتی ہے۔ بہ نے کہا کہ بھارتی حکام کو کشمیر کی صورتحال کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے خلاف ہراساں کرنے اور دھمکانے کی تمام اقسام کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے۔

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ امریکہ پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو کو مبینہ طور پر ملک کا سفر کرنے سے روکنے کی خبروں سے آگاہ ہے۔ متو نے منگل کے روز کہا تھا کہ انہیں دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے امریکہ جانے سے روک دیا گیا۔ محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اپنی روزانہ کی نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم محترمہ متو کو امریکہ جانے سے روکے جانے کی اطلاعات سے آگاہ ہیں اور اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ہم آزادی صحافت کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کے لیے مشترکہ وابستگی بشمول پریس کی آزادی کا احترام، امریکہ بھارت تعلقات کی بنیاد ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لیکن میرے پاس پیش کرنے کے لیے مزید کوئی تفصیلات نہیں ہیں، تاہم اس معاملہ کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔Aware of reports of journalist Mattoo being prevented from travelling to US: State dept

مزید پڑھیں:۔ JFK Condemns Travel Ban Saana Irshad ثنا ارشاد مٹو کے بیرونی سفر پر عائد پابندی قابل افسوس، جےایف کے

قابل ذکر ہے کہ ثنا ارشاد مٹو بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے ان چار صحافیوں میں شامل ہیں۔ جن کا نام فیچر فوٹوگرافی کے زمرے میں پلٹزر پرائز کے لیے اعلان کیا گیا ہے۔ مٹو کے علاوہ فوٹو جرنلسٹ عدنان عابدی، مرحوم دانش صدیقی اور امیت ڈیو کا نام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ وہیں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس Committee to Protect Journalists نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ متو کو پلٹزر ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کے لیے امریکہ جانے کی اجازت دیں۔ جرمنی میں سی پی جے کے ایشیا پروگرام کوآرڈینیٹر بہ لیہ یی نے کہا کہ کشمیری صحافی ثنا ارشاد متو کو بیرون ملک سفر سے روکے جانا کا کوئی جواز نہیں ہے، کیونکہ ان کے پاس تمام صحیح سفری دستاویزات موجود ہیں۔ یہ فیصلہ من مانی اور زیادتی ہے۔ بہ نے کہا کہ بھارتی حکام کو کشمیر کی صورتحال کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے خلاف ہراساں کرنے اور دھمکانے کی تمام اقسام کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.