اسلامی موومنٹ آف بنگلہ دیش کے امیر اور چارمونئی کے پیر سید محمد رضا الکریم نے جمعرات کو کہا کہ مندروں پر حملے کا مقصد اسلامی تنظیموں کی سرگرمیاں روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے مندروں پر ہوئے حملے میں نہ تو کوئی مذہبی شخص اور نہ ہی کوئی مذہبی تنظیم ملوث ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض خود غرض لوگوں کا مقصد اس طرح کی واردات انجام دے کر اسلامی تنظیموں کی سرگرمیوں کو روک کر ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
چارمونئی کے پیر کریم نے بدھ کو دارالحکومت میں اسلامی تحریک کے مرکزی دفتر میں علماء, مشائخ اور سیاستدانوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں یہ بات کہی۔
مسٹر کریم نے کہا کہ فرقہ وارانہ رنگ دے کر بنگلہ دیش کو بین الاقوامی دباؤ میں لانے کے لیے قرآن پاک کی توہین کی گئی، بعد ازاں ملک بھر میں مندروں، عبادت گاہوں اور ہندو برادری کے گھروں پر حملہ کرکے ان کو آگ کے حوالے کیا گیا ہے۔
کسی بھی فرقہ وارانہ واقعہ کے لئے اسلامی تنظیموں کو کا یکطرفہ طور پر ذمہ دار ٹھہرانے پر چارمونئی کے پیر نے کہا کہ 1972 کے آئین پر واپسی کے نام پر اسلامی سرگرمیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ ممبئی: بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف مظاہرہ
مسٹر کریم نے یہ دعویٰ کیا کہ بھارتی میڈیا بنگلہ دیش اور وہاں کے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں لوگ اقلیتی برادری پر مکمل اعتماد کرتے ہیں اور مسلمانوں کے مقابلے میں انہیں زیادہ سہولت ملتی ہے جو دنیا میں بہت کم دیکھاگیا ہے۔
انہوں نے ملک دشمن سازش سے نمٹنے اور اس بحران سے ابھرنے کے لئے 18 نومبر کو ایک قومی پروگرام کا اعلان بھی کیا ہے۔
(یو این آئی)