ETV Bharat / bharat

Atiq Ahmed Wife Appeals to CM Yogi: عتیق احمد کی اہلیہ نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی

وزیراعلی آدتیہ ناتھ کو بھیجے گئے خط میں سابق رکن پارلیمان کی اہلیہ نے لکھا ہے کہ کریلی پولیس اسٹیشن میں ان کے چھوٹے بیٹے علی کو پھنسانے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ بیٹا علی جائے وقوعہ پر نہ ہونے کے باوجود حملہ اور اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد ہے۔ Atiq Ahmed Wife Appeals To Cm Yogi

عتیق احمد کی اہلیہ نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی
عتیق احمد کی اہلیہ نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی
author img

By

Published : Jan 7, 2022, 10:02 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط بھیج کر بیٹے کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے۔ Atiq Ahmed Wife Appealed To Cm Yogi عتیق احمد کی بیوی نے وزیراعلی کو خط لکھ کر بیٹے کے خلاف درج مقدمے کی تحقیقات کے بعد انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کے شوہر کے لیے کام کرنے والے رشتہ داروں نے ہی ان کے بیٹے کو پھنسانے کے لیے مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس سے پریشان ہو کر انہوں نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

وزیراعلی کو بھیجے گئے خط میں سابق رکن پارلیمان کی اہلیہ نے لکھا ہے کہ کریلی پولیس اسٹیشن میں ان کے چھوٹے بیٹے علی کو پھنسانے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ بیٹا علی جائے وقوعہ پر نہ ہونے کے باوجود حملہ اور اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد ہے۔ علاقے کی پولیس نے موقع سے دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ اس موقع کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ان کا چھوٹا بیٹا بھی نظر نہیں آ رہا ہے لیکن اس کے باوجود پولیس بیٹے کی گرفتاری کے لیے اہل خانہ کو ہراساں کر رہی ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی منصفانہ تحقیقات کر کے بیٹے کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ یہی نہیں انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ان کے بیٹے سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اسے سزا ضرور ملنی چاہیے، لیکن اگر ان کے بیٹے نے کوئی جرم نہیں کیا ہے تو اسے بلاوجہ جھوٹے مقدمے میں نہ پھنسایا جائے۔

مزید پڑھیں:۔ عتیق احمد کے رشتہ دار کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا

عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین نے الزام لگایا کہ ان کی بہن کا شوہر اور ان کا چھوٹا بھائی عتیق احمد کے لیے کام کرتے تھے۔ جب عتیق احمد پانچ سال قبل جیل گئے تھے، تب سے دونوں نے ہم نے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور اپنا الگ کام شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس دوران ان دونوں نے غریبوں کی زمین معمولی قیمت پر اپنے نام کر لی، ساتھ انہوں نے سازش کے تحت اپنے ہر غیر قانونی کام پر عتیق احمد کا نام بدنام کیا، اس کی مخالفت اور کام کا حساب مانگنے پر رشتہ دار عتیق احمد کے دشمن بن گئے اور سازش کے تحت چھوٹے بیٹے کو پھنسانے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 31 دسمبر کو کریلی پولیس اسٹیشن میں عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی سمیت 9 نامزد اور 15 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی کے خلاف حملہ اور جان سے مارنے کی کوشش اور بھتہ مانگنے کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط بھیج کر بیٹے کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے۔ Atiq Ahmed Wife Appealed To Cm Yogi عتیق احمد کی بیوی نے وزیراعلی کو خط لکھ کر بیٹے کے خلاف درج مقدمے کی تحقیقات کے بعد انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کے شوہر کے لیے کام کرنے والے رشتہ داروں نے ہی ان کے بیٹے کو پھنسانے کے لیے مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس سے پریشان ہو کر انہوں نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

وزیراعلی کو بھیجے گئے خط میں سابق رکن پارلیمان کی اہلیہ نے لکھا ہے کہ کریلی پولیس اسٹیشن میں ان کے چھوٹے بیٹے علی کو پھنسانے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ بیٹا علی جائے وقوعہ پر نہ ہونے کے باوجود حملہ اور اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد ہے۔ علاقے کی پولیس نے موقع سے دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ اس موقع کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ان کا چھوٹا بیٹا بھی نظر نہیں آ رہا ہے لیکن اس کے باوجود پولیس بیٹے کی گرفتاری کے لیے اہل خانہ کو ہراساں کر رہی ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی منصفانہ تحقیقات کر کے بیٹے کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ یہی نہیں انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ان کے بیٹے سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اسے سزا ضرور ملنی چاہیے، لیکن اگر ان کے بیٹے نے کوئی جرم نہیں کیا ہے تو اسے بلاوجہ جھوٹے مقدمے میں نہ پھنسایا جائے۔

مزید پڑھیں:۔ عتیق احمد کے رشتہ دار کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا

عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین نے الزام لگایا کہ ان کی بہن کا شوہر اور ان کا چھوٹا بھائی عتیق احمد کے لیے کام کرتے تھے۔ جب عتیق احمد پانچ سال قبل جیل گئے تھے، تب سے دونوں نے ہم نے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور اپنا الگ کام شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس دوران ان دونوں نے غریبوں کی زمین معمولی قیمت پر اپنے نام کر لی، ساتھ انہوں نے سازش کے تحت اپنے ہر غیر قانونی کام پر عتیق احمد کا نام بدنام کیا، اس کی مخالفت اور کام کا حساب مانگنے پر رشتہ دار عتیق احمد کے دشمن بن گئے اور سازش کے تحت چھوٹے بیٹے کو پھنسانے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 31 دسمبر کو کریلی پولیس اسٹیشن میں عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی سمیت 9 نامزد اور 15 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی کے خلاف حملہ اور جان سے مارنے کی کوشش اور بھتہ مانگنے کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.