ETV Bharat / bharat

Ali Anticipatory Bail Application Rejected: عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد

الہ آباد ہائی کورٹ نے پانچ کروڑ بھتہ مانگنے اور قتل کے مقدمے میں عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی عرف علی احمد کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ Ali Anticipatory Bail Application Rejected

author img

By

Published : May 31, 2022, 9:18 AM IST

عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد
عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے 5 کروڑ بھتہ مانگنے اور قتل کے مقدمے میں عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی عرف علی احمد کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ یہ حکم جسٹس محمد اسلم کی سنگل بنچ نے دیا ہے۔ عدالت نے یہ حکم سینئر ایڈوکیٹ دیاشنکر مشرا اور انل تیواری، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل، ایڈیشنل گورنمنٹ ایڈوکیٹ آشوتوش کمار ساند اور ریاستی لاء آفیسر ابھیجیت مکھرجی کی سماعت کے بعد دیا۔ Atiq Ahmed son anticipatory bail application rejected by allahabad high court

ریاستی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ علی مفرور ہے۔ اس پر پہلے 25000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ بعد ازاں آئی جی زون نے انعامی رقم بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دی ہے۔ علی پر 5 کروڑ کے بھتہ کا مطالبہ اور قاتلانہ حملہ وغیرہ جیسے جرائم کے سنگین الزامات ہیں۔ وہ مسلسل فرار ہے اور تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔ اس لیے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔ درخواست کے مطابق علی 31 دسمبر 2021 کو کریلی پولیس اسٹیشن میں ذیشان کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے کا ملزم ہے۔

الزام کے مطابق علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ 31 دسمبر 2021 کو آیا اور گردن پر پستول رکھ کر موبائل پر عتیق احمد سے بات کرنے کو کہا۔ ذیشان کے انکار پر عتیق نے فون پر 5 کروڑ بھتہ مانگا اور عین الدین پور میں واقع جائیداد بیوی کے نام منتقل کرنے کا کہا۔ نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ذیشان کے انکار پر علی اور اس کے ساتھ موجود لوگوں نے ذیشان اور اس کے رشتہ داروں کو پستول، رائفل اور بندوق کے بٹ سے بری طرح زدوکوب کیا۔ اس کے ساتھ علی اور اسد نے بھی پستول سے فائرنگ کی تاہم دیوار کی آڑ میں چھپنے کی وجہ سے ذیشان بال بال بچ گئے۔

مزید پڑھیں:۔ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت چھ ساتھیوں کے خلاف الزامات طے

پیشگی ضمانت کی حمایت میں کہا گیا کہ ذیشان رشتے میں درخواست گزار کے خالو ہیں۔ وہ درخواست گزار کے والد کے ساتھ پراپرٹی ڈیلنگ کا کاروبار کرتے تھے۔ گرفتاری سے قبل اس کے والد عتیق احمد نے ذیشان کو کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے بڑی رقم دی تھی۔ درخواست گزار کے والد کی گرفتاری اور مستقبل قریب میں جیل سے باہر نہ آنے کی شرط کے پیش نظر ذیشان نے درخواست گزار کے خلاف رقم ہتھیانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرادی۔ دفاع کی جانب سے یہ بھی دلیل دی گئی کہ درخواست گزار کا تعلق معروف خاندان سے ہے۔ ان کے والد عتیق احمد پانچ مرتبہ رکن اسمبلی اور ایک بار رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔ ان کے چچا بھی ایک بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ شکایت کنندہ ذیشان بی جے پی کے ایک وزیر کے بہت قریب تھا۔ ساتھ ہی مسلم ووٹ بینک کو اپنے حق میں لانے کے لیے انہیں فرضی کیس میں پھنسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے 5 کروڑ بھتہ مانگنے اور قتل کے مقدمے میں عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے علی عرف علی احمد کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ یہ حکم جسٹس محمد اسلم کی سنگل بنچ نے دیا ہے۔ عدالت نے یہ حکم سینئر ایڈوکیٹ دیاشنکر مشرا اور انل تیواری، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل، ایڈیشنل گورنمنٹ ایڈوکیٹ آشوتوش کمار ساند اور ریاستی لاء آفیسر ابھیجیت مکھرجی کی سماعت کے بعد دیا۔ Atiq Ahmed son anticipatory bail application rejected by allahabad high court

ریاستی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ علی مفرور ہے۔ اس پر پہلے 25000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ بعد ازاں آئی جی زون نے انعامی رقم بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دی ہے۔ علی پر 5 کروڑ کے بھتہ کا مطالبہ اور قاتلانہ حملہ وغیرہ جیسے جرائم کے سنگین الزامات ہیں۔ وہ مسلسل فرار ہے اور تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔ اس لیے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔ درخواست کے مطابق علی 31 دسمبر 2021 کو کریلی پولیس اسٹیشن میں ذیشان کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے کا ملزم ہے۔

الزام کے مطابق علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ 31 دسمبر 2021 کو آیا اور گردن پر پستول رکھ کر موبائل پر عتیق احمد سے بات کرنے کو کہا۔ ذیشان کے انکار پر عتیق نے فون پر 5 کروڑ بھتہ مانگا اور عین الدین پور میں واقع جائیداد بیوی کے نام منتقل کرنے کا کہا۔ نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ذیشان کے انکار پر علی اور اس کے ساتھ موجود لوگوں نے ذیشان اور اس کے رشتہ داروں کو پستول، رائفل اور بندوق کے بٹ سے بری طرح زدوکوب کیا۔ اس کے ساتھ علی اور اسد نے بھی پستول سے فائرنگ کی تاہم دیوار کی آڑ میں چھپنے کی وجہ سے ذیشان بال بال بچ گئے۔

مزید پڑھیں:۔ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت چھ ساتھیوں کے خلاف الزامات طے

پیشگی ضمانت کی حمایت میں کہا گیا کہ ذیشان رشتے میں درخواست گزار کے خالو ہیں۔ وہ درخواست گزار کے والد کے ساتھ پراپرٹی ڈیلنگ کا کاروبار کرتے تھے۔ گرفتاری سے قبل اس کے والد عتیق احمد نے ذیشان کو کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے بڑی رقم دی تھی۔ درخواست گزار کے والد کی گرفتاری اور مستقبل قریب میں جیل سے باہر نہ آنے کی شرط کے پیش نظر ذیشان نے درخواست گزار کے خلاف رقم ہتھیانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرادی۔ دفاع کی جانب سے یہ بھی دلیل دی گئی کہ درخواست گزار کا تعلق معروف خاندان سے ہے۔ ان کے والد عتیق احمد پانچ مرتبہ رکن اسمبلی اور ایک بار رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔ ان کے چچا بھی ایک بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ شکایت کنندہ ذیشان بی جے پی کے ایک وزیر کے بہت قریب تھا۔ ساتھ ہی مسلم ووٹ بینک کو اپنے حق میں لانے کے لیے انہیں فرضی کیس میں پھنسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.