احمدآباد: امیش پال کے اغوا کے 17 سال پرانے معاملے میں پریاگ راج کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے بڑا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت تین ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔ عتیق کے علاوہ عدالت نے اس اغوا کیس میں حنیف اور دنیش پاسی کو بھی قصوروار پایا ہے۔ عدالت نے تینوں پر ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ جبکہ عتیق کے بھائی اشرف سمیت 7 کو بری کر دیا گیا۔ وہیں آج عتیق احمد کو احمد آباد کی سابرمتی جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ امیش پال راجوپال قتل کیس کا اہم گواہ تھا۔ عدالت کے اس فیصلے کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ امیش کو 24 فروری 2023 کو پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کیس میں بھی عتیق، اس کے بھائی اشرف، بیٹے اسد سمیت 9 افراد ملزم ہیں۔ اس سے قبل پیر کو عتیق احمد کو گجرات کی سابرمتی جیل سے پریاگ راج لایا گیا تھا۔ ان کے بھائی اشرف کو بریلی سے پریاگ راج لایا گیا۔ اس کے علاوہ ایک اور ملزم فرحان کو بھی یہاں لایا گیا۔
واضح رہے 25 جنوری 2005 کو بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کیس میں عتیق احمد، ان کے بھائی اشرف سمیت دیگر پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ جبکہ چار نامعلوم افراد کو ملزم بنایا گیا۔ راجو پال کا رشتہ دار امیش پال اس کیس میں اہم گواہ تھا۔ امیش کو عتیق احمد نے 28 فروری 2006 کو مبینہ طور پر اغوا کیا تھا۔ الزام ہے کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ جب اس نے عتیق احمد کے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ ایک سال بعد 5 جولائی 2007 کو امیش کی شکایت پر پولیس نے عتیق، ان کے بھائی اشرف اور چار نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Kidnapping Case دو ہفتوں کے دوران مجھے قتل کردیا جائے گا، اشرف احمد