کروز ڈرگ کیس پر جاری تنازع کے درمیان مہاراشٹر کے بی جے پی لیڈر موہت کمبوج نے کئی چونکا دینے والے دعوے کیے ہیں۔ موہت کمبوج نے کہا ہے کہ اس پورے معاملے کے ماسٹر مائنڈ سنیل پاٹل ہیں جو این سی پی سے وابستہ ہیں۔ اتنا ہی نہیں کمبوج نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر حکومت کے ایک وزیر اس پورے سنڈیکیٹ کو چلا رہے ہیں۔
کمبوج کی جانب سے یہ حملہ مہاراشٹر حکومت کے وزیر نواب ملک پر جوابی حملے کے طور پر صاف دیکھا جا رہا ہے جو منشیات کے معاملے میں این سی بی اور سمیر وانکھیڑے کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔ نواب ملک نے اس معاملے میں موہت کمبوج پر بھی الزام لگایا تھا۔
موہت کمبوج نے آرین خان کے ساتھ کرن گوساوی کی تصویر دکھائی۔ انہوں نے کہا 'یہ تصویر سب نے دیکھی ہوگی۔ بی جے پی کو اس معاملے میں یہ کہہ کر گھسیٹا جا رہا ہے کہ کرن گوساوی بی جے پی کارکن ہیں۔ کمبوج نے کہا، جب کہ اس معاملے کے ماسٹر مائنڈ سنیل پاٹل ہیں۔ ان کا تعلق دھولے سے ہے اور وہ 20 سال سے این سی پی سے وابستہ ہیں۔'
کمبوج نے الزام لگایا کہ سنیل پاٹل انیل دیشمکھ کے بیٹے رشی کیش دیش مکھ کا دوست ہے۔ سنیل پاٹل 1999 سے 2014 تک مہاراشٹر میں وزیر داخلہ کے ساتھ مل کر پوسٹنگ کے دوارن ٹرانسفر کے حوالے سے ایک بڑا ریکیٹ چلاتے تھے۔ جب سے ریاست میں حکومت بدلی، وہ پھر سے سرگرم ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:
سمیر وانکھیڑے کو آرین کیس سے ہٹایا گیا، بنے رہیں گے زونل ڈائریکٹر
انہوں نے کہا، سنیل پاٹل نے ایک اکتوبر کو سیم ڈیسوزا کو فون کیا اور این سی بی افسر سے رابطہ کرنے کو کہا۔ 2 اکتوبر کو ڈیسوزا کو بتایا کہ کرن گوساوی این سی بی سے بات کریں گے۔ کمبوج نے پوچھا کہ این سی پی لیڈر کو اس منشیات پارٹی کے بارے میں کیسے پتہ چلا؟
کمبوج نے سنیل پاٹل کا ایک مبینہ آڈیو کلپ سنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس میں سنیل پاٹل کا نام ہے جو سابق وزیر داخلہ کا نام لے رہے ہیں۔ وہ بتا رہے ہیں کہ انہوں نے کیسے کام کیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ سنیل پاٹل سنڈیکیٹ چلا رہے ہیں۔
کمبوج نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی اور بی جے پی کے کسی لیڈر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ساری سازش بی جے پی کو بدنام کرنے کے لیے رچی گئی تھی۔ این سی پی کو سنیل پاٹل کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بتانا چاہیے۔ سنیل پاٹل ایک بڑے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے، جس میں این سی پی کے رہنما موجود تھے، جو ان سے ملنے گئے تھے۔ نواب ملک اس پر جواب دیں۔
کمبوج نے کہا کہ جنوری میں این سی بی نے منشیات فروش چنکو پٹھان کو گرفتار کیا تھا۔ وہ داؤد گینگ کے کارکن ہیں۔ اس کے پاس سے منشیات کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور رقم بھی برآمد ہوئی ہے۔ چنکو نے پٹھان اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں قیام کیا۔ اس سے یہاں ملنے سے پہلے وزیر داخلہ انل دیشمکھ گئے تھے۔ ایک وزیر کا داماد بھی وہاں موجود تھا۔ سنیل پاٹل بھی یہاں موجود تھا۔
موہت کمبوج کے دعووں کے فوراً بعد نواب ملک کا ٹویٹ آیا۔ انہوں نے لکھا کہ "سمیر داؤد وانکھیڑے کی نجی فوج کے ایک رکن نے گمراہ کرنے اور سچائی سے توجہ ہٹانے کے لیے صرف ایک پریس کانفرنس کی ہے۔ میں کل حقیقت بتاؤں گا۔"