دہلی: گزشتہ روز دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے جہانگیر پوری میں چھاپہ مار کر جگجیت سنگھ اور نوشاد نامی دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نوشاد نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ اس نے نیپالی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے دو بار ناکام کوششیں کیں۔ دہلی پولیس نے بتایا کہ 2019 میں نوشاد نے اپنے پاکستانی ہینڈلر کی ہدایت پر دو بار نیپال کا دورہ کیا۔ نوشاد نے ایسا اس وقت کیا جب انہیں پاکستان جانے کے لیے نیپالی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ نوشاد ایسا نہیں کرسکا کیونکہ نیپال میں متعلقہ افسر جو پاسپورٹ حاصل کرنے میں اس کی مدد کرنے والا تھا اس وقت تک رشوت خوری کے معاملے میں گرفتار ہوچکا تھا۔
پولیس کے مطابق نوشاد نے تفتیش کے دوران کہا کہ جیل میں اس کی ملاقات ندیم سے ہوئی تھی، جو ممنوعہ تنظیم حرکت الانصار سے وابستہ تھا۔ ندیم نے نوشاد کو حرکت الانصار میں بھی شامل کر لیا تھا۔ نوشاد نے تقریباً 27 سال بھارت کی مختلف جیلوں میں گزارے ہیں۔ اس دوران اس کی ملاقات مختلف لوگوں سے ہوئی، جن میں کچھ لوگ ممنوعہ تنظیم سے وابستہ تھے۔ پولیس نے دعوی کیا کہ نوشاد جیل سے باہر آتے ہی ان لوگوں کے اشاروں پر کام کرنا شروع کردیا۔ پولیس نے کہا کہ ممنوعہ تنظیموں نے گرفتار ملزمان کو ہندو دائیں بازو کے رہنماؤں پر حملوں کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Two Suspects Arrested From Jahangirpuri دہلی پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو یوم جمہوریہ سے عین قبل دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے جہانگیر پوری میں چھاپہ مار کر دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ مشتبہ افراد پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ دونوں کی شناخت جگجیت سنگھ اور نوشاد کے طور پر کی گئی تھی۔ جگجیت سنگھ کا تعلق اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ہے اور نوشاد دہلی کے جہانگیر پوری کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے دعوی کیا کہ ان کے قبضے سے تین پستول اور 22 زندہ کارتوس بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ ملزم نوشاد کو قتل کے دو مقدمات میں عمر قید کی سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔ الزام ہے کہ ملزم جگجیت کا تعلق بمبیہا گینگ سے ہے۔ جگجیت پہلے بھی جیل جا چکا ہے اور پیرول پر باہر آیا تھا۔