ETV Bharat / bharat

Apple Production In Kashmir وادی کشمیر میں رواں برس سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے

وادی کشمیر میں سیب کے کاروبار کے ساتھ منسلک افراد نے کہا کہ امسال سیب کی پیداوار کافی اچھی ہوئی۔ گزشتہ سال 80 لاکھ سیب کی پیٹیوں کو وادی سے باہر فروخت کرنے کے لئے روانہ کیا گیا تھا جبکہ امسال ایک کروڑ 80 لاکھ پیٹیاں فروخت کرنے کے لئے ملک کی محتلف منڈیوں میں بھیجی گئی ہیں۔Apple Production In Kashmir

author img

By

Published : Dec 16, 2022, 2:45 PM IST

Updated : Dec 16, 2022, 3:28 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

پلوامہ: وادی کشمیر کے متعدد اضلاع میں مختلف اقسام کے پھلوں کی کاشت کی جاتی ہے جن سے وادی کے لوگ اپنا ذریعہ معاش حاصل کر رہے ہیں۔ سردیوں کے ایام شروع ہوتے ہی پھلوں اور دیگر چیزوں کو سمیٹنے کا کام مکمل کیا جاتا ہے۔ ضلع پلوامہ میں تقریباً 60 فیصد زمین سیب کی کاشت کے لیے استعمال کی جاتی ہے جبکہ ضلع کی 70 فیصد آبادی سیب کے کاروبار کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ جُڑی ہوئی ہے اور ضلع کی اکثر آبادی کا واحد ذریعہ معاش ہے۔ سیب کا کاروبار اگرچہ نومبر میں ہی احتتام پذیر ہوتا تھا تاہم رواں برس ابھی بھی سیبوں کی خرید و فروخت ہو رہی ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال سیب کی پیداوار میں کافی اضافہ ہوا ہے، رواں سال سیبوں کی کوالٹی کافی اچھی تھی لیکن کسانوں کو اسکی معقول رقم نہیں ملی۔Apple production increased significantly in the valley this year

وادی کشمیر میں رواں برس سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے

سیب کی پیداوار میں اضافہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ برس ضلع میں 35 میٹر کٹ سیبوں کی پیداوار ہوئی تھی جبکہ رواں برس یہ 50 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ ضلع کے پرچھو فروٹ منڈی میں 15 میٹرک ٹن اضافی سیب کی پیداوار ہوئی ہے جبکہ ضلع کے پچہار فروٹ منڈی میں 10 میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔ معقول قیمت نہ ملنے کی وجہ سے ضلع میں ایک سو 30 کروڑ روپے کا ہی کاروبار ہوا ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال اگرچہ سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے تاہم معقول قیمت کسانوں کو نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو رواں سال نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

اس ضمن میں سیب کی کاروبار کے ساتھ منسلک افراد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال سیب کی پیداوار کافی اچھی ہوئی تھی۔ گزشتہ سال 80 لاکھ سیب کی پٹیوں کو وادی سے باہر فروخت کرنے کے لئے روانہ کیا گیا جبکہ امسال ایک کروڑ 80 لاکھ پٹیوں کو فروخت کرنے کے لئے ملک کی محتلف منڈیوں میں بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پٹیوی کی قیمت 1100 اور 1000 ہزار روپئے تھی جبکہ امسال اس پٹیوی کو 400 سے 500 روپے میں فروخت کیا گیا، اس سے کسانوں کے ساتھ ساتھ کارباریوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں:۔ Apple Bumper Crop کسانوں کو امسال سیب کی فصل کا معاوضه دیا جائے، این سی

انہوں نے کہا کہ رواں سال قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیبوں کی قیمتوں میں کافی کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1400 سے 1800 سیب کی گاڑیاں کئی روز تک قومی شاہراہ پر درماندہ ہیں جس کی وجہ سے سارا پھل خراب ہوگیا اور قیمتوں میں بھی اس کی وجہ سے گرواٹ درج کی گئی۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ آب قومی شاہراہ پر کوئی بندش نہیں ہونی چاہیے کیونکہ جو کولڈ سٹور میں ایک کروڑ کے قریب پٹیاں ان کو فروخت کرنے کے لئے ملک کی مختلف منڈیوں میں اب آنے والے دنوں میں بھیجنا ہے ان کی نقل و حمل آسانی ہونی چاہیے تاکہ کسانوں کو زیادہ نقصان نہ ہو۔ اس ضمن میں محکمہ ہارٹیکلچر اینڈ پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے بات کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ رواں سال 20 کروڑ روپے کا نقصان دیکھنے کو مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ رواں سال کسانوں کو معقول قیمت انہیں ملی جبکہ سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا تھا۔

پلوامہ: وادی کشمیر کے متعدد اضلاع میں مختلف اقسام کے پھلوں کی کاشت کی جاتی ہے جن سے وادی کے لوگ اپنا ذریعہ معاش حاصل کر رہے ہیں۔ سردیوں کے ایام شروع ہوتے ہی پھلوں اور دیگر چیزوں کو سمیٹنے کا کام مکمل کیا جاتا ہے۔ ضلع پلوامہ میں تقریباً 60 فیصد زمین سیب کی کاشت کے لیے استعمال کی جاتی ہے جبکہ ضلع کی 70 فیصد آبادی سیب کے کاروبار کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ جُڑی ہوئی ہے اور ضلع کی اکثر آبادی کا واحد ذریعہ معاش ہے۔ سیب کا کاروبار اگرچہ نومبر میں ہی احتتام پذیر ہوتا تھا تاہم رواں برس ابھی بھی سیبوں کی خرید و فروخت ہو رہی ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال سیب کی پیداوار میں کافی اضافہ ہوا ہے، رواں سال سیبوں کی کوالٹی کافی اچھی تھی لیکن کسانوں کو اسکی معقول رقم نہیں ملی۔Apple production increased significantly in the valley this year

وادی کشمیر میں رواں برس سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے

سیب کی پیداوار میں اضافہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ برس ضلع میں 35 میٹر کٹ سیبوں کی پیداوار ہوئی تھی جبکہ رواں برس یہ 50 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ ضلع کے پرچھو فروٹ منڈی میں 15 میٹرک ٹن اضافی سیب کی پیداوار ہوئی ہے جبکہ ضلع کے پچہار فروٹ منڈی میں 10 میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔ معقول قیمت نہ ملنے کی وجہ سے ضلع میں ایک سو 30 کروڑ روپے کا ہی کاروبار ہوا ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال اگرچہ سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے تاہم معقول قیمت کسانوں کو نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو رواں سال نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

اس ضمن میں سیب کی کاروبار کے ساتھ منسلک افراد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال سیب کی پیداوار کافی اچھی ہوئی تھی۔ گزشتہ سال 80 لاکھ سیب کی پٹیوں کو وادی سے باہر فروخت کرنے کے لئے روانہ کیا گیا جبکہ امسال ایک کروڑ 80 لاکھ پٹیوں کو فروخت کرنے کے لئے ملک کی محتلف منڈیوں میں بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پٹیوی کی قیمت 1100 اور 1000 ہزار روپئے تھی جبکہ امسال اس پٹیوی کو 400 سے 500 روپے میں فروخت کیا گیا، اس سے کسانوں کے ساتھ ساتھ کارباریوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں:۔ Apple Bumper Crop کسانوں کو امسال سیب کی فصل کا معاوضه دیا جائے، این سی

انہوں نے کہا کہ رواں سال قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیبوں کی قیمتوں میں کافی کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1400 سے 1800 سیب کی گاڑیاں کئی روز تک قومی شاہراہ پر درماندہ ہیں جس کی وجہ سے سارا پھل خراب ہوگیا اور قیمتوں میں بھی اس کی وجہ سے گرواٹ درج کی گئی۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ آب قومی شاہراہ پر کوئی بندش نہیں ہونی چاہیے کیونکہ جو کولڈ سٹور میں ایک کروڑ کے قریب پٹیاں ان کو فروخت کرنے کے لئے ملک کی مختلف منڈیوں میں اب آنے والے دنوں میں بھیجنا ہے ان کی نقل و حمل آسانی ہونی چاہیے تاکہ کسانوں کو زیادہ نقصان نہ ہو۔ اس ضمن میں محکمہ ہارٹیکلچر اینڈ پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے بات کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ رواں سال 20 کروڑ روپے کا نقصان دیکھنے کو مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ رواں سال کسانوں کو معقول قیمت انہیں ملی جبکہ سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا تھا۔

Last Updated : Dec 16, 2022, 3:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.