جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے گیان واپی مسجد تنازع (Gyanvapi Masjid Controversy) پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گیان واپی مسجد کا قضیہ فرقہ پرست عناصر کی شرارتوں کی وجہ سے ان دنوں عوامی اور عدالتی سطحوں پر زیر بحث ہے۔ کچھ شرپسند عناصر اور متعصب میڈیا ادارے عوامی جذبات کو مشتعل کرکے دو فرقوں کے درمیان فتنہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایسے حالات میں جمعیۃ علماء ہند سبھی اہل وطن بالخصوص مسلمانان ہند سے دردمندانہ اپیل کرتی ہے کہ گیان واپی مسجد کے مسئلے کو سڑک پر نہ لایا جائے اور ہر طرح کے عوامی مظاہروں سے گریز کیا جائے۔ Jamiat Appeal to Muslims on Gyanvapi Mosque
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Row: گیان واپی مسجد تنازعہ پر بنارس کے مسلمان کیا سوچتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں مسجد انتظامیہ کمیٹی فریق کی حیثیت سے مختلف عدالتوں میں مقدمہ لڑ رہی ہے، ان سے امید ہے کہ وہ مضبوطی سے یہ مقدمہ اخیر تک لڑیں گے۔ ملک کی دوسری تنظیموں سے اپیل ہے کہ وہ براہ راست اس میں مداخلت نہ کریں۔ جو بھی مدد کرنی ہے وہ بلاواسطہ انتظامیہ کمیٹی کی جائے۔ علماء، مقررین واعظین اور ٹی وی مناظرین سے اپیل ہے کہ وہ ٹی وی ڈیبیٹ اور مباحثوں میں شرکت سے احتراز کریں۔ یہ قضیہ عدالت میں زیر بحث ہے، اس لیے پبلک ڈیبیٹ میں اشتعال انگیز مباحثے اور سوشل میڈیا پر تقاریر کرنے سے گریز کریں۔