وہیں، این سی پی رہنما اور ریاستی وزیر آبی وسائل جینت پاٹل نے کہا کہ انیل دیشمکھ اپنے عہدہ سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرم بیر سنگھ کا وزیر اعلی کو خط ان کے خلاف لیے گئے سخت اقدام کا رد عمل ہے۔
اس سے قبل مہاراشٹرا میں حزب اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس نے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر کی جانب سے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر عائد کیے گئے الزامات کے بعد ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔
فڑنویس نے کہا کہ ہم وزیر داخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر وہ استعفیٰ نہیں دیتے ہیں تو وزیر اعلی کو انہیں برطرف کردینا چاہیے اور ان کے خلاف غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جانی چاہیے۔ اس خط میں کہا گیا کہ وزیر اعلی کو اس بارے میں پہلے بھی بتایا گیا تھا لیکن انہوں نے اس پر کارروائی کیوں نہیں کی۔
سنیچر کے روز ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ بدعنوانی کے مرتکب ہو رہے ہیں اور انہوں نے معطل اے پی آئی سچن وازے کو ہر ماہ 100 کروڑ روپے کی وصولی کی ہدایت دی تھی۔
یہ الزامات انیل دیشمکھ کے یہ کہنے کے ایک دن بعد عائد کیے گئے تھے کہ پرم بیر سنگھ کو ممبئی پولیس کمشنر کی حیثیت سے برطرف کردیا گیا ہے تاکہ وازے سے متعلق معاملات کی تحقیقات بغیر کسی رکاوٹ کے کی جا سکیں۔
پرم بیر سنگھ کے الزامات کے بعد دیشمکھ نے سنیچر کے روز کہا کہ وہ پرم بیر سنگھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔