ETV Bharat / bharat

Ankita Bhandari Murder Case انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں عینی شاہد کا بیان، انکیتا کو ریزورٹ میں ہی مارا پیٹا گیا

author img

By

Published : Oct 1, 2022, 9:36 PM IST

انکیتا بھنڈاری قتل کیس کے مرکزی عینی شاہد کا بیان آیا ہے کہ انکیتا بھنڈاری کو ریزورٹ میں ہی مارا پیٹا گیا تھا، جو ان کی موت کی وجہ بنی۔ پلکت آریہ کے ریزورٹ میں کام کرنے والے انوج (نام بدلا ہوا) نامی ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح پلکت انکیتا پر تشدد کر رہا تھا۔ Eyewitness of Ankita Bhandari Murder Case

انکیتا بھنڈاری قتل کیس
Ankita Bhandari Case

انکیتا بھنڈاری کیس میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ اب تک جو بھی معلومات آئی ہیں وہ یہ کہ انکیتا کو 18 تاریخ کی رات نہر سے دھکیل کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ لیکن آخر 18 تاریخ کو انکیتا کی موت کی وجہ کیا بنی؟ اس دن ریزورٹ میں کیا ہوا؟ یہ کچھ سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی باقی تھے۔ اس پورے معاملے کے مرکزی عینی شاہد کا بیان آیا ہے کہ انکیتا بھنڈاری کو ریزورٹ میں ہی مارا پیٹا گیا تھا، جو ان کی موت کی وجہ بنی۔ پلکت آریہ کے ریزورٹ میں کام کرنے والے انوج (نام بدلا ہوا) نامی ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح پلکت انکیتا پر تشدد کر رہا تھا۔ یہ 18 ستمبر کی بات ہے۔ جب کچھ مہمان ہوٹل کے اندر آئے۔ Ankita Bhandari Case

انکیتا بھنڈاری قتل

انوج (نام بدلا ہوا) نے بتاتا ہے کہ وہ اس وقت چھت پر کھڑا تھا اور وہ چھت سے نیچے دیکھ رہا تھا جب انکیتا چیختے ہوئے کہ رہی تھی کہ اسے یہاں سے نکلنا ہے۔ انکیتا زور زور سے چیخ رہی تھی کہ میری مدد کرو۔ جیسے ہی انکیتا نے چیخنا شروع کیا، نشے کی حالت میں پلکت نے اس کا منہ پکڑا اور اسے اندر گھسیٹ کر لے گیا۔ اس سے پہلے بھی پلکت شراب کے نشے میں کئی بار انکیتا کے ساتھ ایسی حرکت کر چکا تھا۔ لیکن سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ انکیتا آخر کار پلکت، سوربھ نکیت کے ساتھ ریزورٹ سے رشیکیش جانے کے لیے کیسے تیار ہوئیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کے پاس ان تینوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔ فی الحال اس عینی شاہد کی گواہی نے اس کیس کو ایک اور موڑ دیا ہے۔

وہیں دوسری طرف اس کیس میں پٹواری ویبھو پرتاپ کو ایس آئی ٹی نے گرفتار کیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران وہ ایس آئی ٹی کے سوالوں کا صحیح جواب نہیں دے پایا۔ لہٰذا پٹواری کو آئی ٹی نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ اس سے قبل پٹواری ویبھو پرتاپ کو انکیتا قتل کیس میں لاپرواہی برتنے پر معطل کیا گیا تھا۔ سی ایم پشکر سنگھ دھامی کے حکم کے بعد ایس آئی ٹی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ آئی پی ایس پی رینوکا دیوی ایس آئی ٹی ٹیم کی قیادت کر رہی ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی کچھ اور افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

انکیتا بھنڈاری قتل کیس کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جب انکیتا کے والد پہلی بار ریونیو پولس سسٹم کے مقامی پٹواری اور ریونیو انسپکٹر ویبھو پرتاپ سنگھ کے پاس گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے آئے تھے تو ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ شکایت پر رپورٹ بھی درج نہیں کیا گیا تھا۔

جمعرات کو کوٹ دوار عدالت نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس کے تینوں ملزمین کو تین دن کے پولس ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے ضلع جیل پوڑی کے جیلر بی پی سنگھ نے کہا کہ مرکزی ملزم پلکت سمیت تینوں ملزمین کو ایس آئی ٹی کے تفتیش کاروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی اب تینوں ملزمین سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Ankita Bhandari Murder Case جانئےانکیتا بھنڈاری قتل کیس میں اب تک کیا ہوا

بتا دیں کہ انکیتا بھنڈاری قتل کیس کو لے کر پورے اتراکھنڈ میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ عوام ملزمین کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وہیں اتراکھنڈ کی حکومت بھی لوگوں سے مسلسل اپیل کر رہی ہے کہ اس معاملے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ ملزم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس دوران لوگوں کے احتجاج اور ناراضگی کے پیش نظر پلکت آریہ کا پورا خاندان ہریدوار سے غائب ہے۔ کلیدی ملزم پلکت کے والد ونود آریہ اور چھوٹے بھائی انکت آریہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انکت آریہ کو پسماندہ طبقات کمیشن کے نائب چیئرمین کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پوڑی ضلع کے سریکوٹ کی رہنے والی انکیتا بھنڈاری (19) رشی کیش کے بیراج چیلا مارگ پر واقع گنگاپور میں واقع ونانترا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ انکیتا 28 اگست سے اس ریزورٹ میں کام کر رہی تھی اور وہ 18 ستمبر کو پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی۔ جس کے بعد ریونیو پولیس چوکی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی گئی۔ اسی دوران انکیتا کو 18 تاریخ کی رات نہر سے دھکیل کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ Ankita Bhandari Case

انکیتا بھنڈاری کیس میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ اب تک جو بھی معلومات آئی ہیں وہ یہ کہ انکیتا کو 18 تاریخ کی رات نہر سے دھکیل کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ لیکن آخر 18 تاریخ کو انکیتا کی موت کی وجہ کیا بنی؟ اس دن ریزورٹ میں کیا ہوا؟ یہ کچھ سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی باقی تھے۔ اس پورے معاملے کے مرکزی عینی شاہد کا بیان آیا ہے کہ انکیتا بھنڈاری کو ریزورٹ میں ہی مارا پیٹا گیا تھا، جو ان کی موت کی وجہ بنی۔ پلکت آریہ کے ریزورٹ میں کام کرنے والے انوج (نام بدلا ہوا) نامی ملازم نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح پلکت انکیتا پر تشدد کر رہا تھا۔ یہ 18 ستمبر کی بات ہے۔ جب کچھ مہمان ہوٹل کے اندر آئے۔ Ankita Bhandari Case

انکیتا بھنڈاری قتل

انوج (نام بدلا ہوا) نے بتاتا ہے کہ وہ اس وقت چھت پر کھڑا تھا اور وہ چھت سے نیچے دیکھ رہا تھا جب انکیتا چیختے ہوئے کہ رہی تھی کہ اسے یہاں سے نکلنا ہے۔ انکیتا زور زور سے چیخ رہی تھی کہ میری مدد کرو۔ جیسے ہی انکیتا نے چیخنا شروع کیا، نشے کی حالت میں پلکت نے اس کا منہ پکڑا اور اسے اندر گھسیٹ کر لے گیا۔ اس سے پہلے بھی پلکت شراب کے نشے میں کئی بار انکیتا کے ساتھ ایسی حرکت کر چکا تھا۔ لیکن سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ انکیتا آخر کار پلکت، سوربھ نکیت کے ساتھ ریزورٹ سے رشیکیش جانے کے لیے کیسے تیار ہوئیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کے پاس ان تینوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔ فی الحال اس عینی شاہد کی گواہی نے اس کیس کو ایک اور موڑ دیا ہے۔

وہیں دوسری طرف اس کیس میں پٹواری ویبھو پرتاپ کو ایس آئی ٹی نے گرفتار کیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران وہ ایس آئی ٹی کے سوالوں کا صحیح جواب نہیں دے پایا۔ لہٰذا پٹواری کو آئی ٹی نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ اس سے قبل پٹواری ویبھو پرتاپ کو انکیتا قتل کیس میں لاپرواہی برتنے پر معطل کیا گیا تھا۔ سی ایم پشکر سنگھ دھامی کے حکم کے بعد ایس آئی ٹی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ آئی پی ایس پی رینوکا دیوی ایس آئی ٹی ٹیم کی قیادت کر رہی ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی کچھ اور افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

انکیتا بھنڈاری قتل کیس کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جب انکیتا کے والد پہلی بار ریونیو پولس سسٹم کے مقامی پٹواری اور ریونیو انسپکٹر ویبھو پرتاپ سنگھ کے پاس گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے آئے تھے تو ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ شکایت پر رپورٹ بھی درج نہیں کیا گیا تھا۔

جمعرات کو کوٹ دوار عدالت نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس کے تینوں ملزمین کو تین دن کے پولس ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے ضلع جیل پوڑی کے جیلر بی پی سنگھ نے کہا کہ مرکزی ملزم پلکت سمیت تینوں ملزمین کو ایس آئی ٹی کے تفتیش کاروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی اب تینوں ملزمین سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Ankita Bhandari Murder Case جانئےانکیتا بھنڈاری قتل کیس میں اب تک کیا ہوا

بتا دیں کہ انکیتا بھنڈاری قتل کیس کو لے کر پورے اتراکھنڈ میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ عوام ملزمین کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وہیں اتراکھنڈ کی حکومت بھی لوگوں سے مسلسل اپیل کر رہی ہے کہ اس معاملے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ ملزم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس دوران لوگوں کے احتجاج اور ناراضگی کے پیش نظر پلکت آریہ کا پورا خاندان ہریدوار سے غائب ہے۔ کلیدی ملزم پلکت کے والد ونود آریہ اور چھوٹے بھائی انکت آریہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انکت آریہ کو پسماندہ طبقات کمیشن کے نائب چیئرمین کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پوڑی ضلع کے سریکوٹ کی رہنے والی انکیتا بھنڈاری (19) رشی کیش کے بیراج چیلا مارگ پر واقع گنگاپور میں واقع ونانترا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ انکیتا 28 اگست سے اس ریزورٹ میں کام کر رہی تھی اور وہ 18 ستمبر کو پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی۔ جس کے بعد ریونیو پولیس چوکی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی گئی۔ اسی دوران انکیتا کو 18 تاریخ کی رات نہر سے دھکیل کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ Ankita Bhandari Case

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.