علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصورہ نے سرسید اکیڈمی میں کتابوں کی رسم اجراء کی تقریب کے دوران اپنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی درسگاہ سرسید احمد خان ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور ان کا تجزیہ ان کے عہد اور حالات کی روشنی میں کیا جانا چاہیے۔
آج کے حالات میں اگر ہم ان کے افکار کا تجزیہ کریں گے تو نہ صرف ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی بلکہ ہم انیسویں صدی کے اس عظیم مفکر و مصلح کو سمجھنے میں ناکام رہیں گے"۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے "سر سید احمد خان اور 1857ء"، تحقیق و تدوین : ڈاکٹر راحت ابرار، "آواز سر سید"، پروفیسر شان محمد کے مضامین کا مجموعہ، مرتبہ : ڈاکٹر شہنور شان، "نواب وقار الملک": ڈاکٹر محمد ناصر، "نواب سر حافظ احمد سعید خان" مرحوم ڈاکٹر محمد فرقان، "رفقاء سید" پروفیسر افتخار عالم خاں کی کتابوں کا اجرا کیا۔
سرسید کے قریبی رفقاء کی لگن اور مثالی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ "علی گڑھ تحریک کی تاریخ نواب وقارالملک اور نواب حافظ احمد سعید خان جیسے عظماء کے ناموں کا ذکر کئے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی"
انہوں نے سر سید اکیڈمی کی طرف سے شائع کردہ کتابوں اور دیگر بھارتی زبانوں جیسے ہندی، بنگالی اور ملیالم وغیرہ میں ترجمہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ علی گڑھ تحریک کا پیغام زیادہ سے زیادہ قارئین تک پہنچ سکے۔
پروفیسر منصور نے سرسید اکیڈمی میں ڈیجیٹائزیشن کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور سرسید اکیڈمی کی جانب سے مختلف مخطوطات اور دیگر نادر دستاویزات کے تحفظ پر زور دیا۔
پروفیسر منصور نے کہا کہ "میں سر سید اکیڈمی کو اپنا مکمل تعاون جاری رکھوں گا، جس نے ماضی قریب میں سر سید اور علی گڑھ تحریک پر کئی اہم کتابیں شائع کی ہیں"۔
سر سید اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد علی نقوی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ "سر سید جدید اسلامی فلسفہ کے بانی ہیں جن کی فکر اور تحریکی خیالات و عمل میں ان کی زندگی کے چار مختلف ادوار میں ارتقاء عمل میں آیا۔ انہوں نے کہا "اپنے آخری دور میں سر سید کلام جدید کے بانی اور مجہتد نظر آتے ہیں"۔
نواب وقارالملک اور نواب سر حافظ سعید احمد خان کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد شاہد نے کہا کہ سرسید اکیڈمی علی گڑھ تحریک سے وابستہ نمایاں شخصیات پر معیاری کتابیں اور مونوگرام شائع کرتی رہے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Aligarh Muslim University: اے ایم یو میں 50 فیصد ڈسکاؤنٹ پر کتابیں دستیاب
اے ایم یو ویمنس کالج، شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر مرحوم ڈاکٹر محمد فرقان کا آخری کام "نواب سر حافظ احمد سعید خان" کی شخصیت پر روشنی ڈالنے والے مونوگراف کا بدست وائس چانسلر کے اجرے پر مرحوم ڈاکٹر محمد فرقان کی اہلیہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سر سید اکیڈمی اور وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد خان کو ان کے انتقال کے بعد بھی یاد کیا جا رہا ہے، ان کے کام کو یاد کیا جا رہا ہے، جس کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے۔
نواب سر حافظ احمد سعید خان پر مونوگرام کے مصنف مرحوم ڈاکٹر محمد فرقان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اے ایم یو کورٹ کے رکن جاوید سعید نے مرحوم کے کنبے کے لیے ایک لاکھ روپے کی مدد کا اعلان کیا۔