وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی وزیر اعظم ہند اور وزیر تعلیم کی شکر گزار ہے کہ انہوں نے ہماری دعوت قبول کی جس سے ملک اور دنیا بھر میں پھیلی اے ایم یو برادری میں اہم پیغام جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ "ایک صدی کسی بھی یونیورسٹی کی تاریخ کے لیے یادگار ہوتی ہے اور اپنے عظیم ادارے کے سو سال مکمل ہونے کی خوشی میں ہونے والی تقریبات میں ہم نے صدر جمہوریہ، وزیر اعظم، وزیر تعلیم اور وزیر اقلیتی امور سمیت نامور ہستیوں اور نمایاں ترین سابق طلباء کو مدعو کیا ہے۔ صد سالہ تقریبات میں صدر جمہوریہ کی شرکت بھی متوقع ہے"۔صدی تقریبات کے موقع اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصورکی اپیل پروفیسر منصور نے یونیورسٹی کے طلبہ، عملہ کے اراکین اور سابق طلبہ سے اپیل کی کہ وہ آن لائن پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں اور ساتھ ہی ان تقریبات کو سیاست سے بالاتر رکھیں جس طرح یوم جمہوریہ، یوم آزادی کی تقریبات، عید ملادالنبیؐ کے جلسے اور گاندھی جینتی کو اختلافات سے بالاتر رکھا جاتا ہے۔ اسی طرح ان تقریبات کا بھی خاص اہتمام کریں اور اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ "اس تاریخی سال میں سبھی حلقوں تک رسائی سے یونیورسٹی کی ترقی اور پبلک و پرائیویٹ سیکٹر میں ہمارے طلبہ کے لیے ملازمتوں میں یقینا مدد ملے گی"۔ وائس چانسلر نے کہا سو سال کی مناسبت سے اے ایم یو، اس کے مختلف اداروں اور طلبہ قدیم کی تنظیموں کی جانب سے منعقدہ کیے جانے والے زیادہ تر پروگرام کووڈ-19 کے باعث آن لائن طریقے سے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے پروگراموں کی کامیابی میں سبھی حلقوں سے یونیورسٹی انتظامیہ کا تعاون کرنے کی اپیل کی.دریں اثناء یونیورسٹی کی مرکزی عمارات ایڈمنسٹریٹ بلاک، سینٹینری گیٹ، انجینئرنگ کالج، پالی ٹیکنیک، موریسن کورٹ روڈ، وکٹوریاں گیٹ، یونیورسٹی مسجد، اسٹریچی ہال، سرسید ہاؤس پر 17، 18 دسمبر کی شام روشنی کی جائے گی.قابل ذکر ہے کہ محمڈن اینگلو اورینٹل کالج یکم دسمبر 1920 کو گزٹ نوٹیفیکیشن کے ساتھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوا اور 17 دسمبر کو اس وقت کے وائس چانسلر محمد علی محمد خان راجہ آف محمود آباد کے بدست یونیورسٹی کا افتتاح عمل میں آیا.مزید پڑھیں:اے ایم یو صدی تقریب میں وزیر اعظم سے خاص اعلانیہ کی امید
اعلی تعلیم کے ممتاز ادارے کے طور پر اے ایم یو نے ملک کو دو بھارت رتن سرحدی گاندھی خان عبدالغفار خان اور ڈاکٹر ذاکر حسین کی شکل میں دیے ہیں۔
علم کے مختلف شعبوں میں اے ایم یو کی خدمات بے مثال ہیں اور اس کے متعدد طلبا اور اساتذہ کو پدم ایواڈوں، صدر جمہوریہ ایوارڈ، گیان پیٹھ، سر سوتی سمان، ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
اے ایم یو کے سائنس شعبوں کے متعدد اساتذہ انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے فیلور رہے ہیں اور انھیں شانتی سروپ بھٹناگر ایوارڈ سمیت متعدد اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔