ETV Bharat / bharat

Aligarh MP Viral Video علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کے وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل - ضلع علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم

علی گڑھ سے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم کی ٹیلی فون پر بات چیت والی وائرل ویڈیو پر اے ایم یو کے طلبا کا کہنا ہے کہ 'ستیش گوتم پہلی مرتبہ وائس چانسلر کو نہیں دھمکا رہے ہیں بلکہ وہ ہمیشہ ہی دھمکاتے ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ اس مرتبہ ویڈیو وائرل ہوگیا ہے۔

علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل
علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل
author img

By

Published : Feb 3, 2023, 4:14 PM IST

علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل

علی گڑھ: عالمی شہر یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر سے ٹیلی فون پر 'اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے اور اس کو معطل کرنے کے حکم دینے والی وائرل ویڈیو' پر اے ایم یو طلباء اور طلباء رہنماؤں نے سخت الفاظوں میں مذمت کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال میں یوم جمہوریہ تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو 26 جنوری سے ہی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی تھی، جس میں این سی سی کے کیڈٹس دیگر نعروں کے ساتھ 'نعرے تکبیر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

وہیں اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی، جس میں علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ ٹیلی فون پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے 'اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کو معطل اور ایف آئی آر درج کرنے کے حکم دیتے نظر آرہے ہیں۔ جس پر طالب علم حیدر علی کا وائس چانسلر کے بارے میں کہنا ہے کہ 'جب نااہل لوگوں کو عہدے مل جاتے ہیں تو اس کے یہی نتیجہ نکلتے ہیں، وائس چانسلر اپنی حیثیت کو پہچانے اپنے عہدے کو پہچانے، مرکزی یونیورسٹی کے وائس کا عہدا ریاست کے گورنر رینک کے برابر مانا جاتا ہے۔ اس لئے ایک رکن پارلیمنٹ سے ٹیلی فون پر ڈانٹ کھانا علیگ برادری کے لئے شرم کی بات ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرز کے وقت کبھی ایسا نہیں ہوا، وائس چانسلر سے اس طرح سے بات کرنے کی کسی کی ہمت تک نہیں ہوتی تھی۔ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کس طریقہ سے وائس چانسلر کے عہدے تک پہنچے ہیں، ستیش گوتم کے وائرل ویڈیو سے ثابت ہو گئی ہے۔ طالب علم محمد وارث مالک نے بھی وائرل ویڈیو پر حیرت کرتے ہوئے کہا کہ 'رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم کے بارے میں سننے میں آتا ہے کہ وہ آٹھویں جماعت فیل ہیں اور وہ ٹیلی فون پر ایک گورنر رینک کے عہدے پر فائز وائس چانسلر سے اس طرح سے بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ جیسے ملک میں بادشاہت چل رہی ہو، وائس چانسلر کو صدر جمہوریہ یا وزیراعظم سے اس کی شکایت کرنی چاہیے کہ ستیش گوتم اکثر اس طرح سے وائس چانسلر سے بات کرتے ہیں جیسے ملک میں بادشاہت چل رہی ہوں۔

طلباء رہنما محمد عارف تیاگی نے وائرل ویڈیو پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا اگر یہ ویڈیو صحیح ہے تو وائس چانسلر کو اس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے، جس کے لئے اے ایم یو کے 32 ہزار طلبا وائس چانسلر کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو (جس میں این سی سی کیڈٹس کے ذریعے دیگر نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے لگائے جانے والی) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سے ہی علی گڑھ رکن پارلیمنٹ سمیت دیگر ہندوادی لیڈران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور نعرے لگانے والے طالب علم کے خلاف بیانات جاری کرتے نظر آرہے ہیں جب کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے 27 جنوری کو ہی نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم کو تو معطل کردیا تھا لیکن رادھا رانی کی جے، بانکے بہاری کی جے، بنسی مہاراج کی جے لگانے والے طلباء کے خلاف ابھی تک یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کروائی نہیں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aligarh MP Viral Video علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی اے ایم یو وی سی سے بات کرتے ہوئے ویڈیو وائرل

علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل

علی گڑھ: عالمی شہر یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر سے ٹیلی فون پر 'اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے اور اس کو معطل کرنے کے حکم دینے والی وائرل ویڈیو' پر اے ایم یو طلباء اور طلباء رہنماؤں نے سخت الفاظوں میں مذمت کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال میں یوم جمہوریہ تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو 26 جنوری سے ہی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی تھی، جس میں این سی سی کے کیڈٹس دیگر نعروں کے ساتھ 'نعرے تکبیر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

وہیں اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی، جس میں علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ ٹیلی فون پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے 'اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کو معطل اور ایف آئی آر درج کرنے کے حکم دیتے نظر آرہے ہیں۔ جس پر طالب علم حیدر علی کا وائس چانسلر کے بارے میں کہنا ہے کہ 'جب نااہل لوگوں کو عہدے مل جاتے ہیں تو اس کے یہی نتیجہ نکلتے ہیں، وائس چانسلر اپنی حیثیت کو پہچانے اپنے عہدے کو پہچانے، مرکزی یونیورسٹی کے وائس کا عہدا ریاست کے گورنر رینک کے برابر مانا جاتا ہے۔ اس لئے ایک رکن پارلیمنٹ سے ٹیلی فون پر ڈانٹ کھانا علیگ برادری کے لئے شرم کی بات ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرز کے وقت کبھی ایسا نہیں ہوا، وائس چانسلر سے اس طرح سے بات کرنے کی کسی کی ہمت تک نہیں ہوتی تھی۔ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کس طریقہ سے وائس چانسلر کے عہدے تک پہنچے ہیں، ستیش گوتم کے وائرل ویڈیو سے ثابت ہو گئی ہے۔ طالب علم محمد وارث مالک نے بھی وائرل ویڈیو پر حیرت کرتے ہوئے کہا کہ 'رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم کے بارے میں سننے میں آتا ہے کہ وہ آٹھویں جماعت فیل ہیں اور وہ ٹیلی فون پر ایک گورنر رینک کے عہدے پر فائز وائس چانسلر سے اس طرح سے بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ جیسے ملک میں بادشاہت چل رہی ہو، وائس چانسلر کو صدر جمہوریہ یا وزیراعظم سے اس کی شکایت کرنی چاہیے کہ ستیش گوتم اکثر اس طرح سے وائس چانسلر سے بات کرتے ہیں جیسے ملک میں بادشاہت چل رہی ہوں۔

طلباء رہنما محمد عارف تیاگی نے وائرل ویڈیو پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا اگر یہ ویڈیو صحیح ہے تو وائس چانسلر کو اس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے، جس کے لئے اے ایم یو کے 32 ہزار طلبا وائس چانسلر کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو (جس میں این سی سی کیڈٹس کے ذریعے دیگر نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے لگائے جانے والی) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سے ہی علی گڑھ رکن پارلیمنٹ سمیت دیگر ہندوادی لیڈران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور نعرے لگانے والے طالب علم کے خلاف بیانات جاری کرتے نظر آرہے ہیں جب کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے 27 جنوری کو ہی نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم کو تو معطل کردیا تھا لیکن رادھا رانی کی جے، بانکے بہاری کی جے، بنسی مہاراج کی جے لگانے والے طلباء کے خلاف ابھی تک یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کروائی نہیں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aligarh MP Viral Video علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کی اے ایم یو وی سی سے بات کرتے ہوئے ویڈیو وائرل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.