علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ چار برسوں سے طلباء یونین کے انتخابات نہیں ہوئے ہیں، جس کے مطالبہ کو لے کر اکثر طلباء کیمپس میں احتجاجی مارچ اور وائس چانسلر کو میمورنڈم بھی دیے گئے لیکن سابق وائس چانسلر طارق منصور نے اپنی وائس چانسلر شپ میں انتخابات نہیں کروائے تھے۔ اس لیے موجودہ ایکٹنگ وائس چانسلر محمد گلریز کے نام ایک میمورنڈم دیا گیا ہے۔ طارق منصور کے استعفیٰ کے بعد ایک بار پھر طلباء نے ایک میمورنڈم دیا ہے، جس میں طلباء کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے جلد انتخابات نہیں کروائے تو عید کے بعد ہم یونیورسٹی کیمپس میں پرامن طریقے سے دھرنا دیں گے اور بھوک ہڑتال کریں گے۔
طالب علم محمد وارث نے کہا کہ ہم طلبہ یونین کے فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ طلبہ یونین طلبہ برادری کے مفادات اور خدشات کی نمائندگی کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تاہم پچھلی طلبہ یونین کی مدت ختم ہوئے چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے جس کے بعد آج تک کوئی انتخابات نہیں کروائے گئے۔ طلباء یونین نہ ہونے کی وجہ سے طلباء کی نمائندگی یونیورسٹی کے مختلف کاموں میں نہیں ہو پا رہی ہے اور طلباء کو خاصی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔ طلباء رہنما محمد عارف تیاگی نے کہا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ طلبہ یونین کے انتخابات کی تاریخوں کا فوری اعلان کیا جائے۔ ہم انتظامیہ سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابی عمل کو منصفانہ اور شفاف انداز میں منعقد کرنے کو یقینی بنایا جائے، یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے آئین میں دی گئی ہدایات پر عمل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:۔ AMU Vice Chancellor Name for MLC ایم ایل سی کے لیے چھ ناموں کی تجویز میں اے ایم یو وائس چانسلر کا نام شامل
انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اگلے 15 دنوں میں ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہمارے پاس بھوک ہڑتال اور پرامن دھرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہو گا۔ اس پر یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ طلباء کی جانب سے ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا گیا ہے، وائس چانسلر کے پاس میمورنڈم بھیج دیا گیا ہے جس پر غور و فکر کیا جائے گا۔ واضح رہے طلباء یونین کے انتخابات کے مطالبہ کو لے کر کچھ روز قبل طلباء نے یونیورسٹی کے باب سید کو بند کرکے دھرنا بھی دیا تھا۔