ETV Bharat / bharat

AMU Students Protest اے ایم یو طلباء نے 'اللہ اکبر' کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طالب علم معطل

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال پر یوم جمہوریہ تقریب کے بعد اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے اے ایم یو طالب علم و این سی سی کیڈٹس کو یونیورسٹی انتظامیہ نے 27 جنوری کو معطل کردیا تھا، جس کے خلاف آج یونیورسٹی طلباء نے یونیورسٹی کی جمع مسجد سے باب سید تک ایک احتجاجی مارچ نکالا، ریلی کے دوران اللہ اکبر کے پوسٹرز بینرز کے ساتھ 'نعرے تقبیر اللہ اکبر' سمیت دیگر نعرے لگائے گئے۔

اے ایم یو طلباء نے 'اللہ اکبر' کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا
اے ایم یو طلباء نے 'اللہ اکبر' کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا
author img

By

Published : Feb 3, 2023, 5:20 PM IST

اے ایم یو طلباء نے 'اللہ اکبر' کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو (جس میں این سی سی کیڈٹس کے ذریعے دیگر نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے لگائے جانے والی) سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 27 جنوری کو نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم کو معطل کردیا تھا۔ وہیں طالب علم کی معطلی کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلباء نے 'نعرے تقبیر اللہ اکبر' کے نعروں کے ساتھ احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم یونیورسٹی پراکٹر کو سونپا۔

میڈیا سے ناراض احتجاجی مارچ میں شامل طلباء نے کہا کہ 'گودی میڈیا نے یوم جمہوریہ تقریب کی صرف اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کی ویڈیو وائرل کی، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے طالب علم وحیدالزما کو معطل کر دیا۔ میڈیا نے بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے کے نعرے لگانے والے این سی سی کیڈٹس کی ویڈیو وائرل نہیں کی۔

میڈیا کے ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ کی یک طرفہ کروائی سے بھی طلباء ناراض دکھے، طلباء کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے صرف وحیدالزما کو معطل کیا ہے، جب کہ دوسرے طلباء جنہوں نے بھی مذہبی نعرے لگائے تھے۔ ان کے خلاف مطالبات کے باوجود بھی یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کروائی نہیں کی۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ دباؤ میں طلباء کے خلاف کرروائی کرتی ہے۔ موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے طلباء سے وائس چانسلر کے نام میمورنڈم حاصل کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ طلباء وہیدالزما کو معطل کئے جانے کے خلاف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ غلط کروائی کی گئی ہے۔ وہیں بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے والی وائرل ویڈیو وائرل سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے پراکٹر نے بتایا کہ انکیوری کمیٹی کو وائرل ویڈیوز دے دی گئی ہے، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کرروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ یوم جمہوریہ تقریب کے اختتام کے بعد کی ایک ویڈیو 26 جنوری کو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی، جس میں این سی سی کے کیڈٹس 'اللہ اکبر کے نعرے' لگاتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے اعتراضات کے بعد نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم وحیدالزماں کو یونیورسٹی انتظامیہ نے معطل کردیا اور تھانہ سول لائن میں نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 153B اور 505 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا۔

وہیں علی گڑھ کے رکن پارلیمان ستیش گوتم نے بھی اس کے خلاف بیان جاری کرکے طلباء کے معطلی اور ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی۔ بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے لگانے والے طلباء کے خلاف ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد بھی یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا ہے، جس کے سبب طلباء ناراض ہیں اور احتجاجی مارچ نکال کر یونیورسٹی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aligarh MP Viral Video علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کے وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل

اے ایم یو طلباء نے 'اللہ اکبر' کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی ایک ویڈیو (جس میں این سی سی کیڈٹس کے ذریعے دیگر نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے لگائے جانے والی) سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 27 جنوری کو نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم کو معطل کردیا تھا۔ وہیں طالب علم کی معطلی کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلباء نے 'نعرے تقبیر اللہ اکبر' کے نعروں کے ساتھ احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم یونیورسٹی پراکٹر کو سونپا۔

میڈیا سے ناراض احتجاجی مارچ میں شامل طلباء نے کہا کہ 'گودی میڈیا نے یوم جمہوریہ تقریب کی صرف اللہ اکبر کے نعرے لگانے والے طالب علم کی ویڈیو وائرل کی، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے طالب علم وحیدالزما کو معطل کر دیا۔ میڈیا نے بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے کے نعرے لگانے والے این سی سی کیڈٹس کی ویڈیو وائرل نہیں کی۔

میڈیا کے ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ کی یک طرفہ کروائی سے بھی طلباء ناراض دکھے، طلباء کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے صرف وحیدالزما کو معطل کیا ہے، جب کہ دوسرے طلباء جنہوں نے بھی مذہبی نعرے لگائے تھے۔ ان کے خلاف مطالبات کے باوجود بھی یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کروائی نہیں کی۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ دباؤ میں طلباء کے خلاف کرروائی کرتی ہے۔ موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے طلباء سے وائس چانسلر کے نام میمورنڈم حاصل کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ طلباء وہیدالزما کو معطل کئے جانے کے خلاف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ غلط کروائی کی گئی ہے۔ وہیں بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے والی وائرل ویڈیو وائرل سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے پراکٹر نے بتایا کہ انکیوری کمیٹی کو وائرل ویڈیوز دے دی گئی ہے، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کرروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ یوم جمہوریہ تقریب کے اختتام کے بعد کی ایک ویڈیو 26 جنوری کو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی، جس میں این سی سی کے کیڈٹس 'اللہ اکبر کے نعرے' لگاتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے اعتراضات کے بعد نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم وحیدالزماں کو یونیورسٹی انتظامیہ نے معطل کردیا اور تھانہ سول لائن میں نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 153B اور 505 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا۔

وہیں علی گڑھ کے رکن پارلیمان ستیش گوتم نے بھی اس کے خلاف بیان جاری کرکے طلباء کے معطلی اور ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی۔ بانکے بہاری کی جے، رادھا رانی کی جے اور بنسی مہاراج کی جے لگانے والے طلباء کے خلاف ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد بھی یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا ہے، جس کے سبب طلباء ناراض ہیں اور احتجاجی مارچ نکال کر یونیورسٹی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aligarh MP Viral Video علی گڑھ رکن پارلیمنٹ کے وائرل ویڈیو پر اے ایم یو طلباء کا ردعمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.