ETV Bharat / bharat

علی گڑھ: حدود کے تحت مضمون نویسی مقابلہ صرف انگریزی میں: اے ایم یو پی آر او

author img

By

Published : Sep 11, 2021, 9:13 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی آر او عمر سلیم پیرزادہ کی جانب سے بانی درسگاہ سرسید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع صرف انگریزی زبان میں ہونے والے قومی مضمون نویسی مقابلے سے متعلق ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ "پورے ملک میں مطالعہ کا ذریعہ انگریزی ہے جو آرام دہ زبان ہے، کچھ حدود کے تحت فی الحال انگریزی میں مضمون نویسی مقابلہ کروارہے ہیں۔

amu pro omar saleem
اے ایم یو پی آر او

ادارے کے بانی سرسید احمد خان کی 123ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہونے والے قومی مضمون نویسی مقابلہ یونیورسٹی کے پی آر او عمر سلیم پیرزادہ کے شائع نوٹس کے مطابق صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

وہی یونیورسٹی طلبہ، تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے مطابق پہلے یہ مقابلہ تینوں زبانوں میں ہوتا تھا گزشتہ کچھ برسوں سے صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے۔ گزشتہ تین، چار برسوں سے یہ دیکھا جارہا ہے کہ اردو زبان کے ساتھ یونیورسٹی میں امتیازی سلوک ہورہا ہے۔ صرف انگریزی زبان میں ہونے والے قومی مضمون نویسی مقابلے کی یونیورسٹی طلبہ نے مذمت کی اور انتظامیہ کا یہ شرمناک قدم بتاتے ہوئے یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے نام یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو ایک میمورنڈم دیا جس میں مقابلے کو انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی زبان میں بھی کروانے کا مطالبہ کیا۔

memorandom
میمورنڈم

یونیورسٹی کے موجودہ طلبہ اور مدرسہ بیگ گراؤنڈ کے طلبہ نے قومی مضمون نویسی مقابلے کو صرف انگریزی زبان پر کرائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور طلبہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مضمون نویسی مقابلہ کو انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی زبان میں بھی کرائیں تاکہ اس اہم مضمون نویسی مقابلے میں وہ طلبہ بھی حصہ لے سکیں جن سے اردو اور ہندی آتی ہے یا انگریزی بہت اچھی نہیں آتی۔

memorandom
میمورنڈم

طلبہ نے کہا کہ اس اہم مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینے کا حق سب کو ہے۔ طلبہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ کافی طلبہ ہیں جو اس مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینا چاہتے ہیں لیکن ہماری انگریزی بہت اچھی نہیں تو انتظامیہ بتائے کہ ہم کیا کریں کس طرح اس مقابلے میں حصہ لیں؟

یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ طلبہ دفتر آئے تھے انھوں نے ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا ہے، مجھے دیا ہے جس کو حاصل کرلیا گیا۔ میمورنڈم میں طلبہ نے قومی مضمون نویسی مقابلہ جو صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے اس کو اردو اور ہندی میں بھی کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:اے ایم یو: قومی مضمون نویسی مقابلے کو اردو اور ہندی زبان میں بھی کرانے کا مطالبہ

قومی مضمون نویسی مقابلہ:

1۔ قومی مضمون نویسی مقابلے میں ملک کی تمام یونیورسٹیوں اور کالج کے موجودہ طلبہ حصہ لے سکتے ہیں۔

2۔ مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو اول 25 ہزار، دوسرا 15 ہزار، تیسرا 10 ہزار کے نقد انعامات اور کچھ کو 5 ہزار کے نقد کونسلیشن پرائز کے بطور بھی دیئے جائیں گے۔

3۔ انعامات کا اعلان یوم سرسید (17 اکتوبر 2021) کو کیا جائے گا۔

4۔ مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینے والے سبھی طلبہ کو اپنے مضمون کی کاپی کو اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کے دفتر بھیجنا ہوگا اور مضمون کی ایک کاپی کو ای میل آئی ڈی amuessaycompetition@gmail.com پر بھی 10 اکتوبر 2021 تک بھیجنا ہوگا۔

5۔ مزید تفصیلات کے لئے مقابلے کے خواہشمند اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ دفتر یا اے ایم یو پی آر او، عمر سلیم پیرزادہ 8439023992 سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔

ادارے کے بانی سرسید احمد خان کی 123ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہونے والے قومی مضمون نویسی مقابلہ یونیورسٹی کے پی آر او عمر سلیم پیرزادہ کے شائع نوٹس کے مطابق صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

وہی یونیورسٹی طلبہ، تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے مطابق پہلے یہ مقابلہ تینوں زبانوں میں ہوتا تھا گزشتہ کچھ برسوں سے صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے۔ گزشتہ تین، چار برسوں سے یہ دیکھا جارہا ہے کہ اردو زبان کے ساتھ یونیورسٹی میں امتیازی سلوک ہورہا ہے۔ صرف انگریزی زبان میں ہونے والے قومی مضمون نویسی مقابلے کی یونیورسٹی طلبہ نے مذمت کی اور انتظامیہ کا یہ شرمناک قدم بتاتے ہوئے یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے نام یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو ایک میمورنڈم دیا جس میں مقابلے کو انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی زبان میں بھی کروانے کا مطالبہ کیا۔

memorandom
میمورنڈم

یونیورسٹی کے موجودہ طلبہ اور مدرسہ بیگ گراؤنڈ کے طلبہ نے قومی مضمون نویسی مقابلے کو صرف انگریزی زبان پر کرائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور طلبہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مضمون نویسی مقابلہ کو انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی زبان میں بھی کرائیں تاکہ اس اہم مضمون نویسی مقابلے میں وہ طلبہ بھی حصہ لے سکیں جن سے اردو اور ہندی آتی ہے یا انگریزی بہت اچھی نہیں آتی۔

memorandom
میمورنڈم

طلبہ نے کہا کہ اس اہم مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینے کا حق سب کو ہے۔ طلبہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ کافی طلبہ ہیں جو اس مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینا چاہتے ہیں لیکن ہماری انگریزی بہت اچھی نہیں تو انتظامیہ بتائے کہ ہم کیا کریں کس طرح اس مقابلے میں حصہ لیں؟

یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ طلبہ دفتر آئے تھے انھوں نے ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا ہے، مجھے دیا ہے جس کو حاصل کرلیا گیا۔ میمورنڈم میں طلبہ نے قومی مضمون نویسی مقابلہ جو صرف انگریزی زبان میں ہورہا ہے اس کو اردو اور ہندی میں بھی کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:اے ایم یو: قومی مضمون نویسی مقابلے کو اردو اور ہندی زبان میں بھی کرانے کا مطالبہ

قومی مضمون نویسی مقابلہ:

1۔ قومی مضمون نویسی مقابلے میں ملک کی تمام یونیورسٹیوں اور کالج کے موجودہ طلبہ حصہ لے سکتے ہیں۔

2۔ مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو اول 25 ہزار، دوسرا 15 ہزار، تیسرا 10 ہزار کے نقد انعامات اور کچھ کو 5 ہزار کے نقد کونسلیشن پرائز کے بطور بھی دیئے جائیں گے۔

3۔ انعامات کا اعلان یوم سرسید (17 اکتوبر 2021) کو کیا جائے گا۔

4۔ مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لینے والے سبھی طلبہ کو اپنے مضمون کی کاپی کو اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کے دفتر بھیجنا ہوگا اور مضمون کی ایک کاپی کو ای میل آئی ڈی amuessaycompetition@gmail.com پر بھی 10 اکتوبر 2021 تک بھیجنا ہوگا۔

5۔ مزید تفصیلات کے لئے مقابلے کے خواہشمند اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ دفتر یا اے ایم یو پی آر او، عمر سلیم پیرزادہ 8439023992 سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.