علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویشن سے طلبہ و طالبات ایک ساتھ کلاسز کرتے ہیں۔ اساتذہ سمیت طلبہ و طالبات اس بات کا خاص خیال رکھتے ہیں کہ کبھی بھی کسی طالب علم کو دوسرے طالب علم سے پریشانی نہ ہو اور نہ ہی کوئی کسی کو زبردستی پریشان کرے اور اگر کوئی ایسا کرتا بھی ہے تو اس کی شکایت انتظامیہ سے کی جاتی ہے جس کے بعد جانچ کی جاتی ہے اور جو بھی ثبوتوں اور گواہوں کی بنیاد پر قصوروار پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف انتظامیہ کارروائی کرتی ہے۔ AMU Post Graduation Student Suspended
یونیورسٹی میں شعبۂ انگریزی کے طالب علم اشہر سلیم انصاری کے خلاف جنوری ماہ میں شعبہ کی ہی طالبات نے شکایت کی تھی کہ وہ زبردستی فون کالز اور قابل اعتراض پیغامات بھیجتا رہتا ہے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا جس کے بعد انتظامیہ نے اس کو یونیورسٹی سے معطل کردیا۔
مزید پڑھیں:۔ AMU Students Received Award: اے ایم یو کے دو طلبہ کو ایوارڈ سے نوازا گیا
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ جب ہمارے پاس اس کی شکایت آئی تو ہم نے اس سے بات چیت کی اور اس کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن پھر بھی وہ باز نہیں آیا اور مسلسل اس کی شکایتیں موصول ہوتی رہیں۔ اس سے متعلق طالبات نے صدر شعبہ کو بھی شکایت کی جس کے بعد جانچ کی گئی جس میں یہ ثابت ہوا کہ یہ طالب علم طالبات کو قابل اعتراض پیغامات بھیجتا ہے، شعبہ سے ہمارے پاس اس سے متعلق ایک رپورٹ بھی آئی تھی جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے طالب علم کو معطل کردیا۔ معطل کئے جانے سے متعلق پراکٹر دفتر سے جاری نوٹس کے مطابق طالب علم محمد آباد، سیتاپور کا رہائشی ہے۔