ڈاسنا دیوی مندر کے پجاری نرسنگھانند سرسوتی نے ایک بار پھر متنازع بیان دیا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے لیے مشہور نرسنگھانند سرسوتی سرسوتی نے کہا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پر بم گرایا جانا چاہیے۔
-
HateMonger @NarsinghUvach Openly Spewed Hatred. He is openly threatening that AMU ko bomb se uda dena chahiye" he wants to eradicate the existence of Deoband, AMU & Jamia. Where is @Uppolice @aligarhpolice? @khanumarfa @abhisar_sharma @NabiyaKhan11 @sushant_says @HasibaAmin pic.twitter.com/zXL6osqW1r
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">HateMonger @NarsinghUvach Openly Spewed Hatred. He is openly threatening that AMU ko bomb se uda dena chahiye" he wants to eradicate the existence of Deoband, AMU & Jamia. Where is @Uppolice @aligarhpolice? @khanumarfa @abhisar_sharma @NabiyaKhan11 @sushant_says @HasibaAmin pic.twitter.com/zXL6osqW1r
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021HateMonger @NarsinghUvach Openly Spewed Hatred. He is openly threatening that AMU ko bomb se uda dena chahiye" he wants to eradicate the existence of Deoband, AMU & Jamia. Where is @Uppolice @aligarhpolice? @khanumarfa @abhisar_sharma @NabiyaKhan11 @sushant_says @HasibaAmin pic.twitter.com/zXL6osqW1r
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021
نرسنگھانند سرسوتی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "اے ایم یو میں صرف ملک کے باغی اور انسانیت کے دشمن پیدا ہوتے ہیں۔ اسی کے ساتھ کہا کہ یہ تو حکومتیں کمزور ہیں۔ اگر کسی دن مرکز میں کرسی پر کوئی ’مرد‘ بیٹھے تو سب سے پہلے جو چیز ختم ہونی چاہیے تو وہ ہے دار العلوم دیوبند، اس کے بعد دوسری چیز جو ختم ہونی چاہیے وہ ہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، اور تیسری چیز جامعہ ملیہ اسلامیہ۔ یہ تینوں تو پہلے دن ختم ہونی چاہیے تب ہی جا کر اس ملک کا بھلا ہوسکتا ہے۔"
نرسنگھانند نے یہ بیان گذشتہ دنوں علی گڑھ میں دیا تھا۔ اقلیتی طبقے کی جانب سے نرسنگھانند کے اس متنازع بیان کی شدید مذمت ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ کے نرسنگھانند کے خلاف کارروائی اور قانون کی حکمرانی قائم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کشمیر کے ایک اسٹوڈنٹ گروپ کے ترجمان اور طالب علم کارکن ناصر خواہامی نے اتر پردیش پولیس سے نرسنگھانند سرسوتی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ “یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ تعلیم کے مراکز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
-
Wrote a letter to @dgpup @Uppolice, urged him to register FIR against Hatemonger @NarsinghUvach, Dasna Devi temple Chief Priest for his Hatespeech & spewing Venom against AMU, Jamia Milia Univ. in Aligarh.@AnujaJaiswalTOI @ANINewsUP @ZafarAafaq @MaskoorUsmani @SafooraZargar pic.twitter.com/sh0qRSPxeT
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Wrote a letter to @dgpup @Uppolice, urged him to register FIR against Hatemonger @NarsinghUvach, Dasna Devi temple Chief Priest for his Hatespeech & spewing Venom against AMU, Jamia Milia Univ. in Aligarh.@AnujaJaiswalTOI @ANINewsUP @ZafarAafaq @MaskoorUsmani @SafooraZargar pic.twitter.com/sh0qRSPxeT
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021Wrote a letter to @dgpup @Uppolice, urged him to register FIR against Hatemonger @NarsinghUvach, Dasna Devi temple Chief Priest for his Hatespeech & spewing Venom against AMU, Jamia Milia Univ. in Aligarh.@AnujaJaiswalTOI @ANINewsUP @ZafarAafaq @MaskoorUsmani @SafooraZargar pic.twitter.com/sh0qRSPxeT
— Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) July 9, 2021
خواہامی نے کہا، اے ایم یو ، جامعہ اور دارالعلوم دیوبند جیسے اداروں پر بمباری کرنے اور ختم کرنے کے نرسنگھانند کے بیان سے ان اداروں کو خطرہ لاحق ہوگا اور اس سے حقیقی زندگی میں تشدد برپا ہوگا۔
حالانکہ اترپردیش پولیس نے تاحال اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
- سوامی نرسنگھانند کے متنازع بیان کے خلاف اے ایم یو طلبہ کا احتجاج
- نرسنگھانند سرسوتی کو گرفتار کرنے کا جمعیت علمائے ہند نے کیا مطالبہ
نرسنگھانند سرسوتی اس سے قبل پیغبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے خلاف متنازع بیان اور غازی آباد کی ڈاسنا مندر میں ایک مسلم بچے کی پٹائی کی حمایت کرنے کی وجہ سے بھی سرخیوں میں رہ چکے ہیں۔