حکومت ہند کی جانب سے ہر پانچ سال بعد ملک کی یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیمی اداروں کا محاسبہ کیا جاتا ہے جس کے لیے ایک ٹیم اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ کرتی ہے جس کو National Assessment and Accreditation Council (NAAC) کہا جاتا ہے۔ اس ٹیم کی ذمہ داری ملک کے اعلی تعلیمی اداروں کی طرف سے پیش کردہ تعلیم کے معیار کا اندازہ لگانا ہے۔
نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (این اے اے سی) کی گریڈنگ کسی بھی تعلیمی ادارے کیلئے بہت ضروری اور اہم ہوتی ہے۔ NAAC گریڈنگ سے ہی کسی بھی تعلیمی ادارے کا تعلیمی معیار اور حیثیت معلوم ہوتی ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں بھی پانچ سال بعد گذشتہ ماہ 29 سے یکم دسمبر تک 7 رکنی ٹیم اپنے تین روزہ دورے پر آئی ہوئی تھی جس نے یونیورسٹی میں قیام کر محاسبہ کرنے کے بعد اے ایم یو کو A گریڈ دیا۔ پانچ سال قبل بھی نیک کی ٹیم نے اے ایم یو کو A گریڈ ہی دیا تھا۔
نیک نے حالیہ جائزے میں 3.24 کے مجموعی گریڈ پوائنٹ اوسط (سی جی پی اے) AMU's overall grade point average (CGPA) کے ساتھ اے گریڈ عطا کیا ہے۔ اے ایم یو کو نیک کے ذریعے دی گئی گریڈنگ جو آئندہ پانچ برسوں کے لیے موثر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
کشمیر یونیورسٹی کو 'اے پلس' گریڈ
آئی کیو اے ایس کے ڈائریکٹر، پروفیسر اسداللہ خان نے بتایا کہ نیک کی گریڈنگ بہت اہم اور ضروری ہے۔ نیک گریڈنگ سے ہی کسی بھی تعلیمی ادارے کی حیثیت اور تعلیمی معیار کا پتہ چلتا ہے، جہاں تک NAAC گریڈنگ کی بات ہے تو اے ایم یو کی گریڈنگ وہی رہی جہاں پانچ سال پہلے تھی یعنی نیک کی ٹیم نے اس بار بھی اے ایم یو کو A گریڈ عطا کیا۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا "نیک کا عطا کردہ اے گریڈ جو کہ ہمارے اساتذہ اور طلبہ کی محنتوں کا نتیجہ ہے، تدریسی اور تحقیق میں قائدانہ کردار کے لیے اے ایم یو کے مسلسل عزم کا اعتراف ہے۔ ہم عزم اور لگن کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔"
وہیں شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے کہا ہمیں امید اے پلس کی تھی لیکن ہمیں نیک گریڈنگ میں اے گریڈ حاصل ہوا ہے۔
گزشتہ چھ ماہ سے نیک ٹیم کے دورے کے پیش نظر یونیورسٹی میں تیاریاں زور و شور سے چل رہی تھی۔ یونیورسٹی میں صفائی ستھرائی، رنگ و روغن، پوسٹر بینر کو دیکھ کر تدریس و غیر تدریسی عملے کو امید تھی کہ اس مرتبہ نیک کی ٹیم اے ایم یو کو اے پلس گریڈ عطا کرے گی لیکن NAAC نے اس مرتبہ بھی A گریڈ دیا۔ اطلاع کے مطابق تقریبا 10000 ریسرچ پیپر میں سے چار ہزار رسرچ پیپرز کو مسترد بھی کیا گیا۔ گزشتہ پانچ سالوں سے اے ایم یو کا اے گریڈ اب اگلے پانچ سالوں تک اے ہی رہے گا۔