علی گڑھ: شنگھائی رینکنگ کے نام سے پاپولر اکیڈمک رینکنگ آف ورلڈ یونیورسٹیز (اے آر ڈبلیو یو) کے ذریعہ جاری کردہ عالمی یونیورسٹیوں کی تازہ ترین درجہ بندی میں صرف 14 بھارتی اداروں کو جگہ ملی ہے، جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) بھی شامل ہے۔ علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی، ایمیٹی یونیورسٹی، ہومی بھابھا نیشنل انسٹی ٹیوٹ، منی پال یونیورسٹی، ایس آر ایم انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالو جی اور یونیورسٹی آف کلکتہ کو ملک کی یونیورسٹیوں میں 14-9 رینک میں اور عالمی یونیورسٹیوں میں 1000 -901 کے بریکٹ میں رکھا گیا ہے۔ AMU in Shanghai Rankings
پروفیسر ایم سالم بیگ (چیئر مین، اے ایم یو کمیٹی برائے رینکنگ آف یو نیورسٹی) نے کہا کہ دنیا کے ممتاز ترین 1000 تحقیقی اداروں میں شامل ہونا ایک گرانقد حصولیابی ہے۔ شنگھائی رینکنگ کی 1000 تعلیمی اداروں کی فہرست میں ٹاپ 300 میں ایک بھی بھارتی ادارہ نہیں ہے۔ 300 سے 1000 اداروں میں 14 بھارتی یونیورسٹیوں شامل ہیں، جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بھی شامل ہے۔
پروفیسر بیگ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لگاتار تیسری سال (2020، 2021، 2022) شنگھائی رینکنگ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
شنگھائی رینکنگ کی درجہ بندی کا طریقہ کار 2022 :
1 تعلیم کا معیار - دس فیصد۔
2 فیکلٹی کا معیار - بیس فیصد۔
3 انتہائی حوالہ شدہ تحقیق - بیس فیصد۔
4 تحقیق کی پیداوار - بیس فیصد۔
5 سائنس کے حوالہ جات میں مقالے - بیس فیصد۔
6 فی کس کارکردگی - دس فیصد۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ 'یہ پورے اے ایم یو برادری کے لیے خوشی و مسرت کی بات ہے کیونکہ اس درجہ بندی کو عالمی یونیورسٹی رینکنگ کا پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: Aligarh Muslim University اے ایم یو کے سوسابق طلباء مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلربنے