پنجاب: امرتسر کے اجنالہ میں جمعرات کو پرتشدد مظاہرہ ہوا۔ وارث پنجاب ڈے کے صدر امرت پال سنگھ کے حامیوں اور پولیس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ ہجوم نے بیریکیڈس توڑے۔ امرت پال اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے کے خلاف جمعرات کی صبح امرت پال کے کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد اجنالہ میں پولیس اسٹیشن کے سامنے جمع ہونا شروع ہوگئے۔ امرت پال اور ان کے ساتھیوں کو اجنالہ پولیس اسٹیشن پہنچنے سے روکنے کے لیے پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے اور بیریکیڈس بھی لگائے گئے تھے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے پانچ اضلاع کی پولیس فورس اجنالہ میں تعینات کی گئی ہے۔
-
#WATCH | Punjab: Supporters of 'Waris Punjab De' Chief Amritpal Singh break through police barricades with swords and guns outside Ajnala PS in Amritsar
— ANI (@ANI) February 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
They've gathered outside the PS in order to protest against the arrest of his (Amritpal Singh) close aide Lovepreet Toofan. pic.twitter.com/yhE8XkwYOO
">#WATCH | Punjab: Supporters of 'Waris Punjab De' Chief Amritpal Singh break through police barricades with swords and guns outside Ajnala PS in Amritsar
— ANI (@ANI) February 23, 2023
They've gathered outside the PS in order to protest against the arrest of his (Amritpal Singh) close aide Lovepreet Toofan. pic.twitter.com/yhE8XkwYOO#WATCH | Punjab: Supporters of 'Waris Punjab De' Chief Amritpal Singh break through police barricades with swords and guns outside Ajnala PS in Amritsar
— ANI (@ANI) February 23, 2023
They've gathered outside the PS in order to protest against the arrest of his (Amritpal Singh) close aide Lovepreet Toofan. pic.twitter.com/yhE8XkwYOO
امرت پال نے انتباہ دیا تھا کہ اگر حکومت نے ان کے اور ان کے ساتھیوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ نہیں کیا تو وہ اجنالہ میں میٹنگ کریں گے اور انہیں عدالت میں گرفتاری کی پیشکش کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ چمکور صاحب کے رہنے والے ورندر سنگھ نے امرت پال اور ان کے پیروکاروں کے خلاف اس وقت مبینہ طور پر اغوا اور مار پیٹ کرنے کی شکایت درج کرائی تھی، جب وہ ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے اجنالہ گئے تھے۔ امرت پال نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے انہیں اور ان کے پیروکاروں کے خلاف ایک ذہنی طور پر غیر مستحکم شخص کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے، جو پہلے ہی اس کے گروپ کے خلاف زہر اگل رہا تھا۔ تاہم ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ بے قصور ہیں اور انہیں اس کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Violence 2020 شمال مشرقی دہلی کے فسادات کو آج تین سال مکمل