ہریانہ کے پنچکولہ میں ہونے والے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز Khelo India Youth Games کے چوتھے ایڈیشن میں پہلی بار 36 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے حصہ لے رہے ہیں اور ان کھیلوں میں ہریانہ آنے والے دو ایڈیشن میں مہاراشٹر کے دبدبے کو چیلنج کرنے اترے گا۔ Haryana to battle for supremacy مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال اور مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر افتتاحی تقریب میں مہمانان خاص ہوں گے جس میں مقبول ریپر رفتار پرفارم کریں گے۔ کھیلوں کے مرکزی وزیر مملکت نشیتھ پرمانک، ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ اور ہریانہ کے وزیر کھیل سندیپ سنگھ بھی تاؤ دیوی لال اسپورٹس کمپلیکس میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود ہوں گے۔
ملک کو کئی اولمپک اور ایشیائی کھیلوں کے فاتح دینے والے ہریانہ نے 2018 میں پہلے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں نمبر ایک پوزیشن حاصل کی تھی۔ لیکن مہاراشٹر نے اگلے ہی سال اپنے گھرپر ان کھیلوں کاپورا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیبل میں نمبر ایک مقام حاصل کرلیا تھا۔ مہاراشٹر نے 85 طلائی تمغے جیتے تھے اور ہریانہ 62 طلائی تمغہ جیتا تھا۔ مہاراشٹر نے گوہاٹی میں اگلے ایڈیشن میں اپنا دبدبہ برقرار رکھتے ہوئے 78 طلائی تمغے جیتے، جو اس کے قریبی حریفوں سے 10 زیادہ تھے۔
اب میزبان کے طور پر، ہریانہ پچھلی شکست کا حساب برابر کرنے کے لیے بے چین ہے۔ ہریانہ نے نہ صرف اپنے لیے مہاراشٹر کو پیچھے چھوڑنے کا ہدف رکھا ہے بلکہ وہ 100 گولڈ میڈل سے بھی آگے جانا چاہتا ہے۔ ہریانہ ریسلنگ، باکسنگ اور ایتھلیٹکس میں جتنا ممکن ہوسکے، اتنے میڈل جیتنا چاہتا ہے، اس کے علاوہ وہ ٹیم ایونٹ میں بھی تمغے جیتنا چاہتا ہے۔ہریانہ کے ساتھ ہی مہاراشٹر پر بھی نظر رکھنی ہوگی، جو اپنے ٹائٹل کے دفاع کے لیے تیراکوں، نشانے بازوں، جمناسٹوں اور ویٹ لفٹرز پر بھروسہ کررہا ہے۔ ہریانوی دستہ کی سربراہ ویشالی شرما نے کہا کہ ہم اوور آل چیمپئن شپ جیتنا چاہتے ہیں اور وہ بھی ریکارڈ فرق سے اور ہم نے اپنی ٹیموں کو تیار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
مزید پڑھیں: Khelo India Youth Games: ہریانہ مہاراشٹر کے دبدبے کو چیلنج کرنے اترے گا
ہریانہ 396 رکنی اسکواڈ کو میدان میں اتار رہا ہے جو کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2021 میں سب سے بڑا ہے اور وہ ہر کھیل میں حصہ لیں گے۔ ہریانہ نے ریاست کے مختلف مقامات پر تین چھوٹے کیمپ لگائے تھے۔ اسپورٹس ڈائریکٹر پنکج نین ذاتی طور پر کھلاڑیوں کی پیشرفت کی نگرانی کر رہے تھے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ انہیں بہترین سہولیات میسر آئیں۔
ریاست کا محکمہ کھیل اپنے کھلاڑیوں کے بیٹھنے کے بہترین انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹینڈ کو ان کے مداحوں اور ان کے اہل خانہ کے اراکین سے پرکرنے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کر رہا ہے۔