نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تاریخ کا کوئی علم نہیں ہے اور پنڈت جواہر لال نہرو نے ملک کے لئے کیا کیا اس سے پوری طرح لاعلم ہیں۔ گاندھی نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ مودی حکومت کے مسائل سے سب کی توجہ ہٹانے کے لیے کبھی وہ پنڈت نہرو کے بارے میں بولیں گے اور کبھی کسی اور کے بارے میں اپنی لاعلمی کا اظہار کریں گے تاکہ حقیقت پر پردہ ڈالا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو نے بھارت کے لیے اپنی جان دی، وہ برسوں جیل میں رہے۔ امت شاہ تاریخ سے ناواقف ہیں۔ میں ان سے تاریخ جاننے کی امید بھی نہیں کر سکتا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ اصل مسئلہ ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا ہے اور عوام کے لیے جو رقم مختص کی گئی ہے وہ کسے مل رہی ہے۔ وہ اس معاملے سے بھاگنا چاہتے ہیں اس لیے اس پر بات نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم اس معاملے کو آگے بڑھائیں گے اور غریبوں کو ان کے حقوق ملنا یقینی بنائیں گے۔
دراصل پیر کو راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے مسئلہ کشمیر کے لیے نہرو کو مورد الزام ٹھہرایا، اور غیر وقتی جنگ بندی کا حکم دینے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی غلطیوں کی طرف اشارہ بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھتیس گڑھ میں کانگریس حکومت کے وزیر اعلیٰ بھی دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) سے تھے اور اب جب کہ انہیں (بی جے پی) اکثریت مل گئی ہے، تو انہوں نے بھی او بی سی وزیراعلیٰ بنانے کا بھی اعلان کیا۔ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس نے کس کو وزیراعلیٰ بنایا بلکہ سوال یہ ہے کہ ملک کے ترقیاتی ڈھانچے میں ان طبقات کا فیصد کتنا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی او بی سی زمرہ سے ہیں، لیکن حکومت چلانے والے اہم 90 لوگوں میں سے صرف تین او بی سی زمرے سے آتے ہیں اور ان کے دفاتر ایک کونے میں ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ان کا سوال ادارہ جاتی نظام میں او بی سی، دلتوں اور قبائلیوں کی شمولیت سے متعلق ہے، لیکن مودی حکومت اس معاملے سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے جواہر لال نہرو اور دیگر کے بارے میں غلط بیان بازی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں