اگرتلہ: تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے جمعہ کے روز اپنے وزراء کے درمیان قلمدانوں کی تقسیم کی جس کے تحت وزارت داخلہ ، وزارت صحت، تعمیرات عامہ، اطلاعات و ثقافتی امور، تعلیم، جنگلات، سائنس و ٹیکنالوجی ، ماحولیات اور دیہی ترقیات سمیت 32 اہم محکموں کو اپنے پاس رکھا۔ خزانہ، پلاننگ، کوآرڈینیشن اور آئی ٹی کے قلمدان سابق وزیر زراعت، ٹرانسپورٹ اور سیاحت پرناجیت سنگھ رائے کو دیئے گئے، جبکہ بجلی اور زراعت کے قلمدان اپنی سابق کابینہ کے سب سے متنازعہ وزیر رتن لال ناتھ کو تفویض کیے گئے۔ انہوں نے سابق کابینہ میں وزارت تعلیم کا قلمدان سنبھالا۔خوراک و رسد، ٹرانسپورٹ اور سیاحت کے محکمے سابق وزیر اطلاعات سوشانت چودھری کو الاٹ کیے گئے جبکہ صنعت و تجارت کی وزارتیں کابینہ میں واحد خاتون وزیر سنتانا چکما کو دیا گیا ہے۔
قبائلی بہبود کا محکمہ وکاس دیبب رما کو، سماجی بہبود، نوجوانوں کے امور اور کھیل کا محکمہ ٹنکو رائے کو اور سدھانشو داس کو مویشی پروری کے وسائل کی ترقی کا محکمہ دیا گیا۔ریاستی حکومت میں بی جے پی کی حلیف آئی پی ایف ٹی کی واحد رکن شکلا چرن نوٹیا کو کوآپریٹیو اور اقلیتی بہبود کا محکمہ دیا گیا ہے۔کابینہ میں ابھی تین وزیروں کو خالی ہاتھ رکھا گيا ہے اور وزیر اعلی نے اشارہ دیا ہے کہ پارٹی اور مرکز کے ساتھ بات چیت کے بعد انہیں بہت جلد محکمے سونپے جائيں گے۔
ڈاکٹر ساہا نے اپنی نو رکنی کابینہ میں چار نئے چہروں کو شامل کیا ہے جبکہ سابقہ حکومت کے چار وزراء کو ہٹا دیا ہے، جن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر رام پرساد پال، رامپد اور بھگبن داس شامل ہیں۔ حال ہی میں 60 رکنی ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں، بی جے پی نے 32 نشستیں جیت کر اکثریت حاصل کی، جبکہ اس کی اتحادی آئی پی ایف ٹی نے ایک نشست جیتی۔ 13 سیٹیں ٹپرا موتھا نے جیت کر اہم اپوزیشن کے طور پر ابھری، جبکہ CPI-M نے 11 اور کانگریس نے تین سیٹوں پر جیت درج کی۔
یہ بھی پڑھیں: Oath Ceremony In Tripura تریپورہ میں مانک ساہا نے وزیراعلی کے طور پر حلف لیا
یو این آئی