نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں اطلاعات چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے۔ خصوصی اجلاس کے موقع پر اتوار کو یہاں وزارت پارلیمانی امور کی طرف سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ حکومت اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں درست اطلاعات نہیں دے رہی اور اس کے قول و فعل میں فرق ہے۔ . دوسری جانب حکومت نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو اجلاس کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے اور امید ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اجلاس کے احسن انعقاد میں تعاون کریں گی۔
میٹنگ میں کئی اپوزیشن جماعتوں نے خواتین کے ریزرویشن بل کو منظور کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل کافی عرصے سے زیر التوا ہے اور لوک سبھا انتخابات سے قبل اسے پاس کروانے کا یہ صحیح وقت ہے۔ ڈی ایم کے کے تروچی سیوا نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کو قانون سازی سے متعلق ایک فہرست دی گئی ہے لیکن یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس کے علاوہ بل بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ حکومت کی طرف سے ان بلوں کے بارے میں اطلاعات نہیں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت نے کہا تھا کہ یہ خصوصی اجلاس ہوگا لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ یہ عام سیشن ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر یہ عام سیشن ہے تو ارکان کو مہنگائی، بے روزگاری، کاویری مسئلہ، این ای ای ٹی مسئلہ، گورنر کی سرگرمیاں، خواتین بل جیسے مسائل اٹھانے کے لئے کافی وقت دیا جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیر سے شروع ہونے والے خصوصی اجلاس میں قانون سازی کا کام شروع ہوگا
- اُنیس ستمبر سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں کام شروع ہونے کا امکان
- پہلی بار پارلیمنٹ کے اجلاس کا ایجنڈا اپوزیشن کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا، سونیا گاندھی کا پی ایم مودی کو خط
انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ سرمائی اجلاس عام سیشن ہے تو پہلے بلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے بلیٹن میں کچھ اور بلوں کے بارے میں بھی بات ہو رہی ہے لیکن ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کچھ چھپایا جا رہا ہے اور ہم اس بارے میں اطلاعات چاہتے ہیں اور میری پارلیمانی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ سیاسی جماعتوں اور اراکین کو اندھیرے میں رکھا گیا ہو۔ اجلاس کے دوسرے دن مشترکہ فوٹو سیشن کا پروگرام رکھا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ لوک سبھا کا آخری اجلاس ہے کیونکہ گروپ فوٹو صرف آخری سیشن میں ہوتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ کچھ چھپائے بغیر شفاف طریقے سے کام کرے۔ (یو این آئی)