پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس Winter Session کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے کل جماعتی میٹنگ آج ختم ہوگئی۔ اجلاس 11.30 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مدعو کیا گیا تھا۔ حکومت کی طرف سے سینئر وزراء راجناتھ سنگھ اور پیوش گوئل موجود تھے۔ پی ایم نریندر مودی اس میٹنگ میں حصہ نہیں لے سکے۔
میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اس کل جماعتی میٹنگ میں 31 پارٹیوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا، ’’آج کل جماعتی میٹنگ میں 31 سیاسی جماعتوں سمیت 40 قائدین نے شرکت کی۔ ملاقات میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قواعد کے ساتھ حکومت ایوان میں بحث کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Winter Session of Parliament: نائیڈو نے راجیہ سبھا میں سیاسی جماعتوں کے قائدین کی میٹنگ بلائی
کل جماعتی میٹنگ کے بعد، کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں کم از کم 15-20 موضوعات پر بات ہوئی۔ تمام جماعتوں نے مرکزی حکومت سے ایم ایس پی اور بجلی کے بل پر فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی پر بھی قانون بنایا جائے۔
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اس لیے اہمیت رکھتا ہے کیونکہ حکومت زراعت کے تین متنازعہ قوانین کو واپس لینے کے لیے ایک بل پیش کرے گی، جس پر دونوں ایوانوں میں زوردار بحث ہونے کا امکان ہے۔ اپوزیشن آئندہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیگاسس اسپائی ویئر سے فون ٹیپ کرنے کا معاملہ Phone Tapping Case بھی اٹھا سکتی ہے۔
آج کی میٹنگ میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ بھی موجود تھے۔ لیکن وہ میٹنگ کے دوران ہی واک آؤٹ کر گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں بولنے سے روکا گیا ہے۔