کینبرا: بڑھتے ہوئے جرائم کو روکنے کے لیے وسطی آسٹریلیا میں مقامی کمیونٹیز کے لیے شراب پر پابندی بحال کر دی جائے گی۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس اور شمالی علاقہ جات (این ٹی) کی وزیر اعلیٰ نتاشا فائلز نے پیر کے روز تصدیق کی کہ ایلس اسپرنگس کے نزدیک مقامی شہری کیمپوں اور کمیونٹیز کے لیے خشک علاقوں کو بحال کر دیا جائے گا۔
جولائی 2022 میں این ٹی میں شراب پر پابندی ہٹا دی گئی تھی اور 15 برسوں میں پہلی بار کچھ علاقوں میں شراب کو قانونی حیثیت دی گئی تھی۔ صرف سات ماہ کے اندر اس پر دوبارہ پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ممانعت کے خاتمے کے نتیجے میں ایلس اسپرنگس میں شرابی تشدد کی شرح میں اضافہ ہوا، جس نے قومی توجہ مبذول کروائی۔ ساتھ ہی میئر میٹ پیٹرسن نے آسٹریلیائی ڈیفنس فورس سے مدد طلب کی۔ البانیس نے جنوری کے آخر میں اس علاقے کا دورہ کیا اور جائزہ لینے کے بعد شراب پر مزید پابندی کی سفارش کی۔
پیر کو متعارف ہونے والی نئی قانون سازی کے تحت اگر کمیونٹی کے 60 فیصد ممبران پابندی سے باہر آنے کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے پاس شراب کے انتظام کا منصوبہ ہے تو کمیونٹیز دوبارہ پابندی ہٹانے کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے البانیس نے اعتراف کیا کہ موجودہ اور سابقہ حکومت 15 سالہ پابندی کو ختم کرنے کا منصوبہ بنانے کے لیے مزید کام کر سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا: چھاپہ ماری میں 450 کلو گرام ہیروئن برآمد