ریاست میں نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ کے پروگرام سے قبل ضلع میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اس حوالے سے حکمراں جماعت پر شدید نکتہ چینی کی۔ سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو پیر یعنی آج لکھیم پور کھیری جانے والے تھے۔ اس کے پیش نظر پولیس نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو لکھنؤ میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کردیا ہے۔
اکھلیش یادو نے گزشتہ کل ٹویٹ کرکے بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اگر یہ صورتحال یونہی رہی تو یوپی میں بی جے پی نہ تو چل سکے گی اور نہ ہی گاڑی سے اتر سکے گی۔ بی جے پی حکومت کے وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے کی طرف سے زرعی قوانین کی پرامن طریقے سے مخالفت کرنے والے کسانوں کو روندنا انتہائی غیر انسانی اور ظالمانہ عمل ہے۔یوپی اب بی جے پی کے متکبر لوگوں کا ظلم برداشت نہیں کرے گا۔
اکھلیش یادو نے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: لکھیم پور تشدد معاملہ: پولیس نے پرینکا گاندھی کو حراست میں لیا
اترپردیش پولیس نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو لکھنؤ میں نظر بند کردیا ہے۔ اکھلیش یادو کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے لکھیم پور کھیری کے شیڈول دورے سے قبل وکرمادتیہ مارگ پر واقع رہائش گاہ کے باہر پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔
وہیں کسانوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن ستیش چندر مشرا کو اتوار کی رات لکھنؤ میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند رکھا گیا ہے، تاکہ ان کی قیادت میں پارٹی کا وفد لکھیم پور کھیری جاکر صحیح رپوٹ نا حاصل کرسکے، یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
آپکو بتا دیں کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ کئی کسان زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب لکھیم پور کھیری کی صورت حال کے پیش نظر علاقے میں انٹرنیٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔