احمد آباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین اویسی دو روزہ گجرات کے دورے پر ہیں۔ اس دوران احمدآباد گومتی پور میں انہوں نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلقیس بانو کے ملزمین کے رہائی کے معاملے پر زبردست غم و غصے کا اظہار کیا۔Owaisi on Bilkis Bano
اپنی تقریر میں اسدالدین اویسی نے کہا کہ بلقیس بانو صرف مسلمان کی بیٹی نہیں ہے، بلقیس بانو صرف خاتون نہیں ہے، بلقیس بانو انصاف کی لڑائی کا نام ہے۔ بلقیس بانو 5 ماہ کی حاملہ تھیں۔ ان کے ساتھ ان کی تین سال کی بیٹی تھی، ساتھ میں ماں تھی اور شرپسندوں نے بلقیس بانو کو روک کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی، جی نہیں بھرا تو بلقیس بانو کی ماں کا بھی ریپ کیا اور وہاں موجود دوسری خاتون کو بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ ان ظالموں نے بلقیس بانو کے سامنے اس کی تین سالہ بیٹی کے سر پر پتھر مار کر اس کا قتل کردیا اور پھر بلقیس بانو کی ماں اور دوسری خاتون کا بھی قتل کردیا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ بلقیس بانو رات کے اندھیرے میں چھپ چھپ کر آدیواسی بہنوں کے پاس گئی۔ انہوں نے متاثرہ کو کپڑا دیا۔ بلقیس بانو نے اس وقت کی گجرات کی پولیس کے پاس جاکر شکایت درج کرائی تو پولیس نے شکایت درج نہیں کی۔ انہوں نے کہا اس وقت بلقیس بانو اپنی عزت کی لڑائی نہیں لڑ رہی تھی بلکہ انصاف کی لڑائی لڑ رہی تھی۔ اس معاملے کا مقدمہ مہاراشٹر میں چلا۔ ٹرائل کورٹ نے سزا دی ہائی کورٹ نے سزا کو برقرار رکھا تو گجرات کی بی جے پی حکومت نے ان قصورواروں کو رہا کر دیا۔ بلقیس بانو مسلمان کا مسئلہ نہیں ہے، بلقیس بانو خواتین کا مسئلہ نہیں ہے۔ بلقیس بانو انصاف کا مسئلہ ہے اور انصاف پکار پکار کر بھارت کے وزیر اعظم سے پوچھ رہا ہے کہ بتاؤ بھارت کے وزیر اعظم آپ نے کہا تھا کہ بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ، تو کیا بلقیس بانو آپ کی بیٹی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Exclusive Interview With Owaisi بلقیس بانو کیس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ انصاف کا مسئلہ بھی ہے، اویسی
انہوں نے کہا کہ آج بلقیس بانو اپنے گاؤں جانے سے ڈرتی ہے اور کیا کانگریس نے بلقیس بانو کا نام لیا، کیا جھاڑو والے عام آدمی پارٹی نے بلقیس بانو کا نام لیا؟ کیونکہ یہ لوگ غلام ہیں۔ میں اپیل کر رہا ہوں کہ اللہ کے سوا تم کسی کے غلام نہیں ہو۔ بلقیس بانو کے ساتھ نا انصافی کی گئی، اس کے باوجود بی جے پی حکومت نے اس کے ملزمین کو چھوڑ دیا کیونکہ چھوڑنے والوں نے ان سے کہا کہ وہ برہمن تھے، سنسکاری تھے، کسی خاتون کا ریپ کرنے والے کو سنسکاری کہتے ہیں، ایک خاتون کے سامنے اس کی تین سال کی بچی کا قتل کرنا سنسکار کہلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی نا انصافیوں کے خلاف ہم آپ سے اپیل کررہے ہیں کہ آپ مجلس کا ساتھ دیجئے، ڈرنے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انشاء اللہ ہم اور آپ مل کر ان تمام نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے آئے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے۔ Owaisi slams modi government over bilkis bano rape case